ریاض:سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے تبوک میں جمعرات کو علی الصباح برفباری کے بعد مقامی اور غیر ملکی سیاحوں نے علاقے کا رخ کر لیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی محکمہ موسمیات نے بتایاکہ اختتام ہفتہ علاقے میں مزید برفباری ہوگی جس کے سبب سیاحوں کی بڑی تعداد جوق در جوق برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لیے علاقے کا رخ کر رہی ہے۔
سعودی حکام نے خبردار کیا کہ مملکت کے مختلف حصوں میں موسم میں شدت کا امکان ہے۔ کچھ علاقوں میں شدید گرج چمک کے ساتھ تیز ہوا ؤں اور سیلاب کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔
سعودی محکمہ شہری دفاع نے خبردار کیا کہ گرج چمک اور طوفان باد وباراں سے دارالحکومت الریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، مشرقی صوبے قصیم، تبوک اور حائل، شمالی سرحد میں عسیر، الباحا، جازان، نجران اور الجوف کے علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔
اس سے قبل ان علاقوں میں 2018 کو ہونے والی برفباری کے موقع پر مقامی افراد اور سیاحوں نے جانوروں کے ذریعے لکڑی کے پہیوں والی گاڑیوں کی سواری کے علاوہ ایک دوسرے پر برف کے گولے برسا کر موسم انجوائے کیا۔
سعودی صوبے تبوک میں علقان پہاڑی سلسلے میں العربیہ کے نامہ نگار سلطان السلمی نے علاقہ مکینوں اور غیر ملکی سیاحوں سے بات کی۔
متحدہ عرب امارات سے آنے والے سیاح نے بتایا کہ “میں ہر سال امارات سے تبوک آتا ہوں تاکہ وہ جنوری میں یہاں ہونے والے برفباری سے لطف اندوز ہو سکیں۔
اماراتی سیاح نے بتایا کہ ہم نے فطرتی مناظر اور بیرونی ماحول سے لطف اٹھانے کی غرض سے کھلے آسمان تلے خیمے لگا لیے ہیں اور برف باری سے خوف انجوائے کررہے ہیں۔