اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے میڈیاسے گفتگو کرتےہوئےکہاہےکہ افغانستان میں دنیاکےسب سےبڑےانسانی بحران کاخدشہ ہے اس لیے صورتحال میں افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جاسکتا۔
شاہ محمودقریشی نے کہاکہ افغانستا ن کی صورتحال میں القاعدہ اور دیگر دہشتگرد گروپوں کے دوبارہ نمودار ہونے کا بھی خدشہ ہےاس لئے دنیاکوافغانستان کے معاملات میں مداخلت کرکے اسے فوری انسانی بحران سے بچاناہوگاکیونکہ اگر ایسانہیں کیاگیاتو بہت بڑاانسانی المیہ ہوگا۔
انہوں نے کہا 19 دسمبر کو او آئی سی وزرایے خارجہ کونسل کا اہم اجلاس ہونے جا رہا ہےاس کے ذریعے ہم ایک پرامن افغانستان کے ذریعے علاقائی باہمی منسلکی حاصل کر سکتے ہیں جس کافائدہ پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان کوبھی ہوگا،انہوں نے کہا افغانستان میں خوراک کی کمی اور غربت کے شدید خطرات ہے ،اگریہ مسائل حل نہ کیے گئےتو افغانستان کی 47فیصد آبادی خط غربت سے نیچے چلی جائے گی۔
وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہوئےکہاکہ افغانستان کی موجودہ صورتحال پر توجہ دی جائے ورنہ 20برسوں کی محبت ضائع ہوجائےگی اوربڑاانسانی المیہ پیدا ہوجائےگااور انسداد دہشت گردی کے لیے جو کچھ بھی کیا گیا وہ سب واپس پلٹ جائے گا،انہوں نے کہا معاملے پر توجہ نہیں دی گئی تو افغانستان میں لوگوں کی جانیں توجائیں گی لیکن اس کےساتھ ساتھ لوگوں کےروزگارتباہ ہوجائےگااوردنیاکےسامنےہاجرین کا نیاسیلاب آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستانی اقدامات کا اعتراف کر لیا