رام اللہ: مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے الجزیرہ کی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کو قتل کردیا، جاں بحق صحافی کو دو دن کے بعد جمعے کو یروشلم کے اولڈ سٹی کے قریب واقع ایک قبرستان میں اُن کے مرحوم والدین کے قریب دفن کیا جائے گا۔
شہید شیریں ابو عاقلہ کو جمعے کی شام باب الخلیل کے کیتھولک چرچ میں ان کے والدین کی قبر کے پاس سپرد خاک کیا جائے گا۔ شہید شیریں ابو عاقلہ کے جنازے میں شریک فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہمیں مجرمین پر اعتماد نہیں ہے اور ہم فورا بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جائیں گے۔
انہوں نے غاصب اسرائیلیوں کو شیریں ابوعاقلہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ خاتون صحافی نے اپنی قوم کے دفاع میں خود کو قربان کر دیا۔
شہید شیریں ابو عاقلہ کے جنازے میں، فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم، تنظیم آزادی فلسطین کی مجلس عاملہ اور الفتح تحریک کے اراکین، فلسطینی انتظامیہ کے سبھی اعلی عہدیداروں، مختلف فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں، سفارتکاروں، علمائے دین، صحافیوں اور بہت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
دوسری جانب مغربی میڈیا کی جانب سے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی فلسطینی نژاد امریکی صحافی پر ’خاموش‘ اختیار کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اور شعبہ ابلاغ کے ماہرین نے کہا کہ مغربی میڈیا نے واقعہ پر مبہم انداز میں رپورٹنگ کی اور اسرائیلی فورسز کا تذکرہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی