الجزیرہ کی خاتون صحافی کو قبرستان میں والدین کے قریب دفن کیا جائے گا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الجزیرہ کی خاتون صحافی کو اُن کے والدین کے قریب دفن کیا جائے گا
الجزیرہ کی خاتون صحافی کو اُن کے والدین کے قریب دفن کیا جائے گا

رام اللہ: مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے الجزیرہ کی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کو قتل کردیا، جاں بحق صحافی کو دو دن کے بعد جمعے کو یروشلم کے اولڈ سٹی کے قریب واقع ایک قبرستان میں اُن کے مرحوم والدین کے قریب دفن کیا جائے گا۔

شہید شیریں ابو عاقلہ کو جمعے کی شام باب الخلیل کے کیتھولک چرچ میں ان کے والدین کی قبر کے پاس سپرد خاک کیا جائے گا۔ شہید شیریں ابو عاقلہ کے جنازے میں شریک فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہمیں مجرمین پر اعتماد نہیں ہے اور ہم فورا بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جائیں گے۔

انہوں نے غاصب اسرائیلیوں کو شیریں ابوعاقلہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ خاتون صحافی نے اپنی قوم کے دفاع میں خود کو قربان کر دیا۔

شہید شیریں ابو عاقلہ کے جنازے میں، فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم، تنظیم آزادی فلسطین کی مجلس عاملہ اور الفتح تحریک کے اراکین، فلسطینی انتظامیہ کے سبھی اعلی عہدیداروں، مختلف فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں، سفارتکاروں، علمائے دین، صحافیوں اور بہت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

 دوسری جانب مغربی میڈیا کی جانب سے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی فلسطینی نژاد امریکی صحافی پر ’خاموش‘ اختیار کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اور شعبہ ابلاغ کے ماہرین نے کہا کہ مغربی میڈیا نے واقعہ پر مبہم انداز میں رپورٹنگ کی اور اسرائیلی فورسز کا تذکرہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی

ماہرین کے مطابق خاتون صحافی کے شاندار کیرئیر کے بارے بات کرنے کے بجائے مغربی میڈیا نے قتل میں اسرائیلی فورسز کے کردار کو مجرماناً حد تک نظر انداز کیا جبکہ عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ شیریں ابوعاقلہ کے سر پر گولی ماری گئی تھی۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے الجزیرہ سے وابستہ صحافی شیریں ابوعاقلہ ہلاک ہوگئی تھیں اور ان کے سر پر گولی ماری گئی تھی۔

Related Posts