کراچی میں احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے، ایئرپورٹ سے چھ پروازیں منسوخ کر دی گئیں، جبکہ دو پروازیں تاخیر کا شکار ہوگئیں۔
شہر میں مظاہرین کے جاری مظاہروں نے روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ یہ مظاہرے پاراچنار، کرم ضلع، خیبر پختونخوا میں جاری تشدد کے خلاف منعقد کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے جاری تنازعے کا حل تلاش کرنے میں ناکامی کے باعث عوام میں بے چینی پھیل رہی ہے۔
مظاہروں کی وجہ سے کراچی کے اہم علاقوں میں شدید ٹریفک جام کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو طویل قطاروں میں کھڑے ہونا پڑ رہا ہے۔ شہر کے مختلف مقامات، جیسے اسٹار گیٹ، شاہراہ فیصل، ملیر 15، شاہ فیصل کالونی اور نمائش چورنگی پر مظاہرے جاری ہیں، جس کے باعث اہم سڑکیں بند ہیں۔
کراچی میں مظاہرے، سڑکیں بند، شہریوں کو مشکلات، متبادل راستے جانتے ہیں؟
سڑکوں کی بندش کے باعث ایئرپورٹ جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے انہیں وقت پر پروازیں لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
مظاہرین کے رہنما علامہ حسن ظفر نے نُمائش چورنگی پر خطاب کرتے ہوئے حکومت کی ناکامی پر سخت تنقید کی اور خبردار کیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر کارروائی نہیں کی تو احتجاجی مظاہرے جاری رہیں گے۔
یہ مظاہرے نہ صرف کراچی میں، بلکہ پورے ملک میں بھی پھیلنے کا امکان رکھتے ہیں، جب تک کہ حکومت پاراچنار میں جاری انسانی بحران کے حل کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کرتی۔
اس وقت، کراچی کے رہائشی ایک سیاسی تعطل کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور حکومت کی مداخلت کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ شہر اور متاثرہ علاقے میں امن و امان بحال ہو سکے۔