وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کی لال مسجد میں حالات ایک بار پھر کشیدہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

laal masjid
laal masjid

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی لال مسجد میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے جہاں جامعہ حفصہ اور لال مسجد کی طالبات اور اسلام آبادپولیس آمنے سامنے آگئے۔

اسلام آباد میں قائم لال مسجد میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں، لال مسجد کے ڈنڈہ بردار طالب علم اور اسلام آباد پولیس آمنے سامنے آگئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری نے لال مسجد کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے جبکہ بکتر بند گاڑیاں بھی موقع پر پہنچا دی گئی ہیں۔

انتظامیہ نے خاردار تاریں لگا کر مسجد کی جانب جانے والے تمام راستے بند کر دیئے ہیں۔ اسلام آباد پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھاری مقدار میں موقع پر پہنچا دیئے ہیں جبکہ لال مسجد کے طلبہ کی جانب سے لگائے گئے کیمپ اکھاڑ دیئے ہیں جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اوراسسٹنٹ کمشنر سمیت انتظامیہ موقع پر موجود ہے جنہوں نے وہاں پر موجود عام لوگوں کو منتشر کردیا ہے۔دوسری جانب اسلام آباد کی انتظامیہ نے لال مسجد کی بجلی اور گیس کا کنکشن منقطع کر دیا ہے جبکہ مسجد کے اندر موجود طالبات کیلئے کھانا بھی اندر لے جانے سے روک دیا ہے۔

مسجد انتظامیہ نے جنریٹر کے ذریعے مسجد میں روشنی کاانتظام کیاہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ مسجد کے اندر اس وقت 2سو سے 250طالبات موجود ہیں جن کے ساتھ درجنوں نومولود بچے بھی ہیں، جبکہ درجنوں مرد طلبہ بھی مسجد کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

اس سے قبل لال مسجد کے مہتمم مولانا عبدالعزیز کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں وہ گھاس پھوس کھا رہے ہیں، ان کاویڈیو میں کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ہمارا کھانا پینا بند کردیا ہے، ہم تین ماہ تک پتے اور گھاس پھوس کھا کر گزارہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صحابہ کرام نے بھی گھاس کھا کر گزارا کیا، ہم شریعت کے نفاذ کیلئے گھاس کھانے کیلئے تیار ہیں، انہوں نے اپنے مکتبہ فکر کے علمائے کرام سے مدد کرنے کی بھی اپیل کی۔

Related Posts