کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سندھ حکومت نے کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کورونا کی روک تھام کیلئے آئی جی سندھ پولیس اور کمشنر کراچی کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں شام 6 بجے کے بعد مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ شام 6 بجے کے بعد شہریوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگائیں۔ کراچی میں شام کے وقت ضروری کام کے علاوہ کوئی شہری گھر سے باہر نہ نکلے۔
تعلیمی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ ٹیوشن سنٹرز چلائے جارہے ہیں۔ کورونا کی روک تھام کیلئے کراچی میں تمام ٹیوشن سینٹرز کو فوری بند کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کورونا کے 3ہزار 262 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 39 مزید شہری انتقال کر گئے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا سے مجموعی طور پر 10 لاکھ 11 ہزار 708 افراد متاثر ہوئے جبکہ وائرس کے باعث جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 23 ہزار 87 ہوگئی۔
مزید پڑھیں: کورونا کے 3ہزار 262 نئے کیسز رپورٹ، 39مزید شہری جاں بحق
قبل ازیں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے باعث وزیر اعلیٰ ہاؤس کے دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ سامنے آیا، وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیٹرز کے داخلے پر بھی پابندی لگادی گئی۔
وزیراعلی ہاؤس کے بند دفاتر کے ملازمین گھروں سے کام کرینگے،وزیراعلی ہاؤس کے میڈیا سیل سمیت کھلے محکموں میں صرف 50 فیصد ملازمین کو آنے کی اجازت ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا کی چوتھی لہر سے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے وزیراعلی ہاؤس کے دفاتر کو بند کردیا گیا۔
دوسری جانب کورونا وائرس کے سبب ایس او پیز کی پابندیوں اورحکومت سندھ کی جانب سے مارکیٹس کی شام6بجے بندش سے ہیئرڈریسرز اور بیوٹی پارلرز ویران دکھائی دینے لگے جبکہ رات کے وقت دکانوں کے بند ہونے سے نوجوانوں نے بھی ہیئرڈریسر شاپس کا رخ کرنا بند کردیا۔
مزید پڑھیں: کورونا کی چوتھی لہر،وزیر اعلیٰ ہاؤس کے دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ