سندھ حکومت فوری طور پر سینٹرل ہیلپ لائن قائم کرے، میئر کراچی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت فوری طور پر سینٹرل ہیلپ لائن قائم کرے، میئر کراچی
سندھ حکومت فوری طور پر سینٹرل ہیلپ لائن قائم کرے، میئر کراچی

کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت فوری طور پر سینٹرل ہیلپ لائن قائم کرے جس کے تحت، ڈاکٹروں، مریضوں اور ان کے لواحقین کویہ پتہ چل سکے کہ کس اسپتال میں مریضوں کے لئے بیڈ اور وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، فوری طبی امداد کے منتظر مریضوں کو ان کے لواحقین جگہ جگہ لئے پھرتے ہیں، لیکن انہیں کوئی رہنمائی فراہم نہیں کی جاتی کہ وہ مریض کو لیکر کہاں جائیں۔

میئر کراچی نے کہا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے کوئی میکنیزم موجود نہیں ہے اور اب تک کوئی ایسی ہیلپ لائن نہیں بن سکی جس پر ڈاکٹرز یا مریضوں کے لواحقین فون کرکے معلوم کرلیں کہ کن اسپتالوں میں کتنے بیڈز خالی ہیں اور متاثرہ مریضوں کو کس اسپتال میں بھیجا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں قائم مختلف کلینکس میں ہر روز 6 سے 7 مریض لائے جارہے ہیں، ڈاکٹرز چیک کرنے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن انہیں کہیں سے بھی کوئی رہنمائی نہیں ملتی، میئر کراچی نے کہا کہ اسپتالوں کے درمیان کوآرڈینیشن قائم کرنے اور اسپتالوں میں گنجائش کی اطلاع دینے کے لئے ایک سینٹرل ہیلپ لائن کا قائم کرنا انتہائی ضروری ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور شہریوں سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ تمام تر احتیاطی اقدامات پر عمل کریں اگر کورونا وائرس سے بچنے کے حفاظتی اقدامات پر پورے طریقے سے عمل نہیں کیا گیا اور لوگوں کا رویہ یہی رہا تو کراچی میں بہت بڑی تعداد میں لوگ کورونا وائرس میں مبتلا ہوجائیں گے۔

میئر کراچی نے کہا کہ مارکیٹیں، شاپنگ مالزاور پبلک ٹرانسپورٹ کھلنے کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہوتی جارہی ہے اور پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز چین سے بھی بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹس کے نتیجے میں زیادہ تر افرادکا ٹیسٹ مثبت آرہا ہے اس کے باوجود شہری احتیاط کا دامن تھامنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے حوالے سے تشویشناک صورتحال ہے اور لوگ اس وباء کو تمام تر ہلاکتوں کے باوجود سنجیدہ نہیں لے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں بھی صورتحال خوفناک ہوتی جا رہی ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ تاجروں کی ایسوسی ایشنز اور انجمنوں نے دکانیں اور مارکیٹیں کھلنے کی صورت میں ایس او پیز پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن حقیقتاً ایسا نہیں ہورہا۔

پبلک ٹرانسپورٹ چلنے کے بعد تین دنوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہری بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے سفر کررہے ہیں جو ان کے لیے اور ان کے خاندان کے افراد کیلیے انتہائی خطرناک ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور ماہرین صحت بار بار کورونا وائرس کے خطرے سے آگاہ کر رہے ہیں لیکن کوئی بھی اسے سنجیدہ لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی تمام ہسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں اور خدا نخواستہ ہسپتال آنے والے مریضوں کی یہی صورتحال رہی تو وہاں علاج معالجے کی سہولتیں دستیاب نہیں ہوسکیں گی۔

Related Posts