حکومت سندھ نے کے ایم سی کے دو پارک گود لے لئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Administrator Karachi Murtaza Wahab announces to give shops to encroachment victims

کراچی: حکومت سندھ کے ترجمان اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے کو سرسبز و شاداب بنانے کے وژن کے مطابق کراچی میں کے ایم سی کے زیر اہتمام چلنے والے دوپارکوں کو گود لے لیا ہے جن کی مکمل بحالی کرتے ہوئے انہیں شہر کے مثالی پارکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں پارکوں کا انتظام صوبائی محکمہ ماحولیات اور ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ سنبھالے گا۔

گود لئے گئے دو پارکوں میں سے پہلے پارک نیو کلفٹن پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر ماحولیات نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی ہر دور میں روایت رہی ہے کہ آمریتی صحرا میں جمہوریت کا پودا لگانے کے ساتھ ساتھ وہ قدرتی ماحول بہتر بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجر کاری پر بھی یقین رکھتی ہے تاکہ فضائی آلودگی کی بھی کسی قدر تلافی ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کلفٹن ہی میں واقع کلفٹن فیملی پارک ایس ٹی فورٹین کوبھی صوبائی حکومت نے گود لے لیا ہے جبکہ مزید ایسے پارک جن کی بہتر آبادکاری کی ضرورت ہے انہیں بھی گود لیا جارہا ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا ایک طرف تو حکومت سندھ ماحول کو بچانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جبکہ دوسری جانب ماحول کو پہلے سے پہنچائے گئے نقصانات کی تلافی کے لیے بھی یکساں کوششیں کررہی ہے اور پارکوں کو گود لینا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

سندھ کے جزائر وفاق کی تحویل میں لینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی تمام دفعات میں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کسی بھی صوبے میں واقع ہر قسم کے قدرتی وسائل اسی صوبے کی ملکیت ہوتے ہیں جن کی نگہبانی اور فروغ بھی اس صوبے ہی کی ذمہ داری ہوتی ہے تاہم وفاق اگر اس کام میں صوبے کی مدد کرنا چاہے تو وہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داری پوری کرسکتا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ گورنر سندھ کو چاہیے کہ اس معاملے پر کسی قسم کی رائے دینے سے قبل وہ آئین و قانون کو اچھی طرح سے پڑھ لیں تاکہ ان کی بات کو سنجیدگی سے لیا جانے لگے۔

ایک اور سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے گجرانوالہ میں کامیاب جلسے پر پنجاب کے غیور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں اور جلسے میں عوام کے جم غفیر نے یہ ثابت کردیا کہ ملک کے عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے نالاں ہیں اور اس کی روانگی ہی اس کے حق میں بہتر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کراچی میں ہونے والے جلسے میں بھی عوام کی تعداد توقعات سے کہیں بڑھ کر ہوگی کیونکہ مسئلہ کسی پارٹی کا نہیں بلکہ پاکستان بچانے کا ہے اور تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب بھی پاکستان بچانے کی بات آئی تو عوام نے ثابت کیا کہ پاکستان کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ترجمانوں کو یہ طے کرنا ہوگا کہ ان کے لیے پاکستان کا مفاد پہلے ہے یا پھر وفاقی حکومت کا، کیونکہ وہ اکثر وفاقی حکومت کا دفاع کرتے کرتے پاکستان کا مفاد پس پشت ڈال دیتے ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ مودی کا یار وہ ہے جس نے مودی کے انتخاب پر ٹوئٹ کے ذریعے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف اس حوالے سے بالکل واضح ہے کہ بھارت کا ہر وہ فیصلہ جس میں پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے کسی قسم کا بغض ہو وہ قابل قبول تودرکنا سننے کے لائق بھی نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں:اپوزیشن سندھی، پنجابی اور مذہبی کارڈ کھیل رہی ہے، فردوس شمیم نقوی

آخر میں مشیر ماحولیات نے پارک میں شجر کاری کا آغاز کرتے ہوئے چیکو کا پودا لگایا۔ اس موقع پر سیکریٹری ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی حکومت سندھ محمد اسلم غوری اور ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ نعیم مغل کے علاوہ سیپا کے اعلی افسران، عملے کے افراد اور میڈیا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Related Posts