کراچی: سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے سربراہان کی حیثیت سے تعینات ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز سے اضافی عہدے واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بلدیاتی اداروں کی سربراہی ایڈمنسٹریٹو افسران کو دے دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے بلدیاتی اداروں کے سربراہان کی حیثیت سے تعینات ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز سے دوہرا چارج واپس لینے کا فیصلہ کر لیاگیا۔ قبل ازیں کراچی سمیت سندھ بھر کے بلدیاتی اداروں میں بطور ایڈمنسٹریٹرز اسی ضلع کے ڈپٹی کمشنر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرز کو اضافی عہدے کے طور پر بلدیاتی اداروں کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت کوڈی سیز کو اضافی عہدے دینے پر شدید مخالفت کا سامنا تھا ، خود پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی عہدیداروں اور ورکرز کو بھی ڈپٹی کمشنرز کی تعیناتی پر تحفظات تھے۔ دوسری طرف انتظامی طور پر بھی ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹر کے اضافی عہدے سے نوازا گیا تھا، تاہم ڈی سیز کے رویے کی شکایات میں اضافہ سامنے آیا اور اعلیٰ عدلیہ نے بھی حکم دیا کہ ایک افسر کو ایک ہی عہدے پر تعینات کیا جائے۔
حکومت سندھ نےصوبے کی 151 ٹاؤن کمیٹیز، 24 ضلع کونسلز، کراچی کے 7 اضلاع کی 7 ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز، حیدر آباد ، سکھر اور لاڑکانہ کی میونسپل کارپوریشنز میں سندھ حکومت کے افسران کو اب بطور ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کے لیے فہرستوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔مارچ کے پہلے ہفتے میں نئے ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کا امکان ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کے عہدے سے پہلے ہی کمشنر کراچی کو ہٹایا جا چکا ہے اور ایڈمنسٹریٹو افسر لئیق احمد کو ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی تعینات کیا جا چکا ہے۔اب حکومت سندھ اسی طرح ایڈمنسٹریٹو افسران کو ڈی ایم سیز، تعلقہ میونسپل کارپوریشنز اور دیگر اداروں میں تعینات کر کے ڈپٹی کمشنرز کو اس اضافی عہدے سے فارغ کر دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کی نظرِ ثانی شدہ فہرست آج آویزاں ہوگی