حکومت کا بڑا فیصلہ، سندھ میں انتقال کرنیوالے سرکاری ملازمین کی تنخواہ جاری رہے گی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh government decides to continue salaries of deceased employees

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے انتقال کرنے والے ملازمین کی تنخواہ ریٹائرمنٹ کی عمر تک جاری رکھنے کا طریقہ کار بنانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بیماری کے کوٹہ پر بھرتی کی اہلیت (ریویزن آف ایلی جیبلیٹی فار ریکروٹمنٹ انڈر ڈیزیز کوٹہ) سے متعلق غور کیا گیا۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ ڈیزیز کوٹہ 2 ستمبر 2002 سے قابل عمل ہوگا۔ جو سرکاری ملازمین ستمبر 2002 سے پہلے انتقال کر گئے وہ ڈیزیز کوٹہ میں شامل نہیں ہوں گے۔اگر انتقال کرنے والے ملازم کا بچہ چھوٹا یا کم عمر ہے تو ان کو 2 سال کے اندر متعلقہ ادارے کو آگاہ کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:وفاق گزشتہ تین سے گرین لائن شروع کررہا ہے ابھی تک تو ہوئی نہیں، مرتضیٰ وہاب

بچہ جیسے ہی 18 سال کی عمر کا ہوجائے تو 3 مہینوں کے اندر کوٹہ سسٹم کے تحت درخواست جمع کرانی ہوگی۔ جو ملازمین غیر شادی شدہ ہیں تو اس کے بہن یا بھائی ڈیزیز کوٹہ کے مستحق ہوں گے۔

وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری فنانس کو ہدایت کی کہ ایسا طریقہ بنایا جائے جس میں انتقال کرنے والے ملازمین کی تنخواہ ریٹائرمنٹ کی عمر تک جاری رہے۔

وزیراعلی نے امتیاز شیخ، جام خان شورو اور مرتضی وہاب پر مشتمل کمیٹی قائم کردی جو ایسے مالی پیکیج تجویز کرے گی جس سے انتقال کرنے والے ملازمین کو فوری مالی مدد مہیا کیا جاسکے۔ کمیٹی ایک جامع پیکیج تجویز کرے گی۔ کابینہ نے ڈیزیز کوٹہ کی منظوری دے دی۔

Related Posts