اسلام آباد: صوبہ سندھ ضلع گھوٹکی کے رہائشی غلام رسول کو پسند کی شادی کرنے پر کاروکاری قرار دے دیا گیا جس کے بعد اپنی جان بچانے کے لیے وہ شہر اقتدار پہنچ گیا لیکن انصاف اس کے لیے خواب بن گیا۔
صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے رہائشی غلام رسول بھٹو اور اس کی بیوی پر پسند کی شادی کرنے کی وجہ سے کاروکاری کا الزام لگا کر پنچایت نے فیصلہ کیا کہ غلام رسول بھٹو پانچ لاکھ روپے اور اپنے سگے بھائی کی بیٹی جس کی عمر پانچ یا چھ سال ہے وہ زرین کے گھر والوں کو دے دے۔
غلام رسول کاکہناتھا کہ اسی صورت میں وہاں رہنے کی اجازت دی گئی، نہیں تو فیصلے کے مطابق مجھے اور میری بیوی کو کاروکاری کر دیا جائے گا یہ فیصلہ علاقے کے وڈیروں نور محمد بھٹو اور علی بخش نے دیا جب میں نے اس فیصلے سے انکار کیا تو ان وڈیروں نے ہمیں قتل کرنے کا فیصلہ کیا ۔
ان کاکہناتھا کہ میری والدہ اور والد کو تشدد کرکے گھر سے بے دخل کر دیاگیا اور ہمارے مال مویشی، گھر اور دکانوں پر قبضہ کر لیاگیا جبکہ میرے رشتہ دار نے وڈیرہ ا نور محمد ،ا علی بخش اور میرے سگے چچا نے سابق وزیر پیپلزپارٹی جام مہتاب ڈھر اور ایم این اے خالد خان لنڈ سے مل کر ہمارا جینا مشکل کر دیا ہے۔
غلام رسول بھٹوکاکہنا تھا کہ ہم لوگوں بھوکے ننگے اسلام آباد کی سڑکوں پر پڑے ہوئے ہیں ہمیں انصاف نہیں ملا ، اللہ تعالی کے واسطے ہمارے اوپر رحم کیا جائےاور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور ہمارا مال جو لوٹ گیا تھا وہ واپس کرایا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں: شہر قائد میں زمینوں پر قبضوں کے بعد گھروں پر بھی قبضے ہونے لگے