کراچی:پاکستان شوبز ستاروں کایوٹیوب پر ممکنہ پابندی کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔اس حوالے سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر مہوش حیات نے ٹوئٹ کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’کیا واقعی یوٹیوب پر پابندی عائد کی جارہی ہے؟
مہوش حیات کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ کیا اس کے بعد ٹوئٹر، انسٹاگرام، نیٹ فلیکس، فیس بْک اور یہاں تک کے واٹس اپ پر بھی پابندی لگائی جائے گی؟مہوش حیات نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’آزادی رائے ہر معاشرے کا ایک بنیادی اصول ہے۔
Really? Banning YouTube??
What next – Twitter, insta,FB, Netflix or even WhatsApp? Freedom of speech is the basic tenet of any society. In Pakistan, social media provides checks & balances that mainstream doesn’t. Progressive states shouldn’t need to resort to bans!! #YouTubeban— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) July 22, 2020
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تو سوشل میڈیا چیک اینڈ بیلنس فراہم کرتا ہے جو کہ مین اسٹریم پر نہیں ہوتا ہے۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرا خیال یہ ہے کہ ترقی پسند ریاستوں کو اس طرح کی پابندی کا سہارا لینے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
یوٹیوب پر ممکنہ پابندی کے خلاف اداکار اعجاز اسلم نے بھی ٹوئٹر پراپنا پیغام جاری کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’ہم نامناسب مواد پوسٹ کرنے والے اکاؤنٹس کو بند کیوں نہیں کرسکتے۔اعجاز اسلم نے لکھا کہ ’اِس طرح پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم سے محروم کرنا انتہائی شرم کی بات ہے۔
اداکارہ زارا نور عباس نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’پاکستان میں مواد تخلیق کرنے والوں اور فن کاروں کی ایک بہت بڑی صنعت موجود ہے جو کہ یوٹیوب کے ذریعے کام کر رہی ہے۔اداکارہ نے کہا کہ ’نامناسب مواد پر پابندی عائد کرنا ایک بہترین آئیڈیا ہے لیکن یوٹیوب پر پابندی لگانے سے پیشہ ور افراد میں منفی سوچ ہی پیدا ہوگی۔
#YouTubeban We have already lost too many jobs due to this Pandemic. Lives.. Let's be moderate in this Ban towards YouTube. If downsizing and joblessness continues like this, the next big pandemic could be mental inactivity which will cause further crimes and induce negativity.
— Zara Noor Abbas Siddiqui (@ZaraNoorAbbas) July 22, 2020