ثانیہ مرزا کیساتھ تعلقات کیسے خراب ہوئے، شعیب ملک نے اشارہ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شعیب ملک نے ایک انٹرویو میں کچھ معاملات پر کھل کر بات کی، فوٹو انڈین میڈیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اپنی زندگی کے تجربات سے سیکھے گئے ایک اہم سبق کو شیئر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سنی سنائی باتوں پر یقین کرنے سے نہ صرف رشتے خراب ہوتے ہیں، بلکہ یہ ذہنی پریشانیوں کا باعث بھی بنتی ہیں۔

حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران شعیب ملک نے اپنی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔ اگرچہ انہوں نے اپنی شادیوں اور طلاق کے حوالے سے براہِ راست کوئی بات نہیں کی، لیکن انہوں نے اپنے تجربات سے حاصل ہونے والے اسباق کو نہایت سادہ اور واضح انداز میں بیان کیا۔

انٹرویو کے دوران میزبان نے شعیب ملک سے پوچھا کہ وہ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے تجربات سے سیکھے گئے سبق کو اپنے سننے والوں کے ساتھ کیسے شیئر کریں گے۔

شعیب ملک نے کہا، ’’یہ بہت سادہ سی بات ہے جو ہمارے کلچر سے جڑی ہوئی ہے۔ میرا مشاہدہ ہے کہ ہم سنی سنائی باتوں پر بہت جلد یقین کر لیتے ہیں۔ یہ بات ہمیں فرسٹریشن کی طرف لے جاتی ہے اور سب سے بڑھ کر، یہ ہمارے رشتوں کو خراب کر دیتی ہے۔‘‘

پاکستانی کرکٹر نے مزید کہا، ’’لوگ بہت سی سنی سنائی باتیں کرتے ہیں، لیکن آپ کو انہیں نظر انداز کرنا چاہیے۔ اگر کسی نے کچھ بول دیا تو فطری طور پر غصہ آتا ہے، کیونکہ ہر شخص کی فطرت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ایسی باتوں کو سن کر بھول جاتے ہیں، کچھ کے دماغ میں یہ بات کچھ دنوں تک رہتی ہے، جب کہ کچھ لوگ فوری ردِ عمل دیتے ہیں۔ لیکن بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ایسی باتوں کو نظر انداز کریں اور مثبت ماحول میں رہیں۔‘‘

انہوں نے زور دے کر کہا کہ زندگی میں سکون حاصل کرنے کےلیے مثبت سوچ اور مثبت ماحول ضروری ہے۔ ’’ہم سب کو زندگی میں سکون چاہیے، اور یہ سکون صرف مثبت ماحول اور سنی سنائی باتوں پر یقین نہ کرنے سے ہی مل سکتا ہے۔ ورنہ آپ خوامخواہ خود کو مصروف رکھتے ہیں۔ آپ کے پاس کوئی کام نہیں ہوتا، لیکن کسی نے کچھ بول دیا اور آپ اسے سوچ سوچ کر خود کو پریشان کرتے رہتے ہیں۔‘‘

شعیب ملک نے اپنے سننے والوں کو زندگی کا سبق دیتے ہوئے کہا، ’’اللہ نے ہمیں دل، دماغ، ہاتھ، پیر جیسی بے شمار نعمتیں دی ہیں۔ ہمیں انہیں مثبت چیزوں میں استعمال کرنا چاہیے۔‘‘

انہوں نے میمز بنانے والوں کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’ہنسی مذاق ضرور کریں، اچھی میمز بنائیں، لیکن یہ مذاق سنجیدگی یا ذاتی حملے کی شکل اختیار نہ کریں۔ اچھی میمز وہ ہوتی ہیں جن میں ہلکے پھلکے انداز میں مذاق کیا جاتا ہے، نہ کہ کسی کو نیچا دکھایا جاتا ہے۔‘‘

شعیب ملک کی ان باتوں کے بعد سوشل میڈیا صارفین یہ قیاس کررہے ہیں کہ ان کی ثانیہ مرزا سے تعلقات خراب ہونے اور طلاق کی وجہ ’’سنی سنائی باتیں‘‘ ہوسکتی ہیں۔

Related Posts