حکومت نے انٹرنیٹ کو بند یا سست نہیں کیا تو مسئلہ کیا ہے؟ شزا فاطمہ خواجہ کا بیان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انٹرنیٹ کو بند
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت نے انٹرنیٹ کو بند یا سست نہیں کیا بلکہ اصل مسئلہ وی پی این کے بڑھتے ہوئے استعمال سے ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انٹرنیٹ کو بند اور رفتار کم کرنے کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئی ٹی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری لانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے نیشنل ڈجیٹلائزیشن کمیشن بنانے کا اعلان کیا۔ اسلام آباد اور کراچی میں آئی ٹی پارکس بنائے جائیں گے۔ گوگل اور میٹا سے بچے سرٹیفکیٹس حاصل کرسکیں گے۔ کوئٹہ میں ایک بچے نے کوئلے کے کان کنوں کیلئے ہیلمٹ بنایا۔

وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ ایک بچے نے دستانے اور ایک بچی نے ڈرون بنایا۔ حکومت نے ایک ارب روپے سے برج اسٹارٹ پروگرام شروع کردیا ہے۔ پاکستان اسٹارٹ اپ فنڈ بھی قائم کریں گے۔ گزشتہ دنوں نہ تو انٹرنیٹ کو بند اور نہ ہی سلو کیا گیا ہے۔

شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ورچؤل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے زیادہ استعمال کے باعث انٹرنیٹ پر دباؤ آیا۔ جب زیادہ لوگ لائیو انٹرنیٹ پر جاتے ہیں تو دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔ حکومت کو اندازہ ہے کہ انٹرنیٹ متاثر ہونے سے عوام غصے کا شکار ہیں۔ کوشش ہے انٹرنیٹ کے مزید مسائل نہ ہوں۔

Related Posts