اسلام آباد: وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پارٹی سربراہ اور پارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں ابہام پیدا ہوا ہے جبکہ عدلیہ کے متعلق جانبداری کا بڑھتا ہوا تصور تشویشناک ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے پارٹی سربراہ اورپارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں وضاحت کی بجائے ابہام پیدا ہوا ہے جبکہ پارلیمان میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی محدود ہوتی ہے۔
وزیر اعلیٰ کا انتخاب عدالتی فیصلے کے عین مطابق تھا، شیری رحمان
ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ عدالت نے پارلیمانی لیڈر کو پارٹی سربراہ کے اختیارات دے کر پارٹی سربراہ کو پارلیمانی لیڈر کے ماتحت کردیا ہے۔ ایک جماعت کا ملک میں الگ اور پارلیمنٹ میں الگ سربراہ کیسے ہوسکتا ہے؟
ایک جماعت کا ملک میں الگ اور پارلیمنٹ میں الگ سربراہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اسی ابہام ہو دور کرنے کے لئے ہم فل بینچ کا مطالبہ کر رہے تھے۔عدلیہ قابل احترام ہے لیکن ایک معاملے کے دو الگ الگ فیصلوں کی وجہ سے لوگ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ عدلیہ متعلق جانبداری کا بڑھتا ہوا تاثر قابل تشویش ہے۔2/2
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 27, 2022