سپریم کورٹ فیصلے سے پارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں ابہام پیدا ہوا۔ شیری رحمان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ فیصلے سے پارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں ابہام پیدا ہوا۔ شیری رحمان
سپریم کورٹ فیصلے سے پارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں ابہام پیدا ہوا۔ شیری رحمان

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پارٹی سربراہ اور پارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں ابہام پیدا ہوا ہے جبکہ عدلیہ کے متعلق جانبداری کا بڑھتا ہوا تصور تشویشناک ہے۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے پارٹی سربراہ اورپارلیمانی لیڈر کے اختیارات میں وضاحت کی بجائے ابہام پیدا ہوا ہے جبکہ پارلیمان میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی محدود ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعلیٰ کا انتخاب عدالتی فیصلے کے عین مطابق تھا، شیری رحمان

ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ عدالت نے پارلیمانی لیڈر کو پارٹی سربراہ کے اختیارات دے کر پارٹی سربراہ کو پارلیمانی لیڈر کے ماتحت کردیا ہے۔ ایک جماعت کا ملک میں الگ اور پارلیمنٹ میں الگ سربراہ کیسے ہوسکتا ہے؟

وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ اسی ابہام کو دور کرنے کیلئے ہم سپریم کورٹ کے فل بینچ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ عدلیہ قابلِ احترام ہے لیکن ایک معاملے کے دو الگ فیصلوں کی وجہ سے لوگ سوالات اٹھا رہے ہیں۔ عدلیہ کے متعلق جانبداری کا تاثر قابلِ تشویش ہے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ حمزہ شہباز کا بطور وزیر اعلیٰ انتخاب سپریم کورٹ فیصلے کے عین مطابق تھا، الیکشن کو کس بنیاد پر چیلنج کیا جا رہا ہے؟ الیکشن کمیشن اور عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی شادیانے بجا رہی تھی۔

وزیرِ موسمیاتی تبدیلی نے 4 روز قبل اپنے بیان میں کہا کہ امید ہے اس معاملے کو مزید الجھنے سے قبل عدالت فل بینچ تشکیل دے گی۔ سپریم کورٹ فل بینچ کو اس آئینی معاملے کی تشریح کرنی چاہئے۔ ہر موقعے پر تشریح مختلف نہیں کی جاسکتی۔ 25 ایم پی ایز کو ڈی سیٹ کیا گیا تھا۔

Related Posts