اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ملک کا گردشی قرضہ 2 اعشاریہ 28 ٹریلین روپے تک پہنچنا تباہی سرکار کی نااہلی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی گزشتہ 3 سال کی مسلسل بد انتظامی اور نااہلی کی وجہ سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہوا۔
پیغام میں سینیٹر شیری رحمان نے مزید کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کے باوجود پاکستان کا گردشی قرضہ 2 اعشاریہ 28 ٹریلین روپے تک جا پہنچا۔جب تباہی سرکار آئی تو یہ 1اعشاریہ14ٹریلین تھا۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے دسمبر 2020ء تک ملک کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جو پورا نہیں ہوسکا۔ یہ تباہی سرکار کی بدانتظامی اور نااہلی ہے۔
حکومت کی پچھلے 3 سالوں کی مسلسل بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے باوجود پاکستان کا گردشی قرضہ 2.28 ٹریل روپے تک بڑھ گیا ہے۔ جب تباہی سرکار حکومت میں آئی تو یہ 1.14 ٹرلین تھا۔ پی ٹی آئی حکومت نے دسمبر 2020 تک ملک کے گردشی قرضہ ختم کرنے کا دعوہ کیا تھا۔ pic.twitter.com/DyWPlvkWjd
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) August 21, 2021
خیال رہے کہ اِس سے قبل صدر ایمپلائرز فیڈریشن اسماعیل ستار نے کہا کہ نیپرا کی مجوزہ سنگل الیکٹرسٹی مارکیٹ میں نجی شعبے کا کردار ہرگز محدود نہیں ہونا چاہیے، ماضی کے بیوروکریٹس کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کو گردشی قرضے کی صورت میں اربوں کا نقصان ہوا۔
صدر ایمپلائرز فیڈریشن اسماعیل ستار نے آج سے 2 ماہ قبل اپنے ایک بیان میں کہا کہ اربوں روپے کا گردشی قرضہ بڑھتے بڑھتے 2.5 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔جب بااثر پلیئرز نے بجلی کا شعبہ یرغمال بنایا تو اس وقت کوئی کارروائی کیوں نہ کی گئی؟
مزید پڑھیں: بیوروکریٹس کی نااہلی، پاکستان کا گردشی قرضہ ڈھائی کھرب تک پہنچ گیا
قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ ترسیلات میں اضافہ کے ساتھ گردشی قرضہ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے جو تشویشناک ہے۔
انہوں نے رواں برس فروری کے دوران کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں 15 فیصد اضافے کے باوجود موجودہ مالی سال میں گردشی قرضے میں 436 ارب روپے کا اضافہ ہو گا جس سے جون کے مہینے کے اختتام تک اسکا کل حجم 2.8 کھرب روپے ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: بجلی قیمت میں اضافے کے باوجود گردشی قرضہ بڑھے گا،میاں زاہد حسین