شیخ رشید عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، شیخ رشید

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شیخ رشید عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، شیخ رشید
شیخ رشید عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، شیخ رشید

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اس ملک میں ایک ہی لیڈر ہے وہ عمران خان ہے، شیخ رشید ہر وقت عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے، جو لوگ پیسوں کے لئے جا چکے ہیں انہیں بھی کہتا ہوں کہ بِکنے اور بَکنے والے واپس آجاو۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں سندھ ہاوس میں کچھ کرنے کی کیا ضرورت ہے، ہمیں پہلے سے پتہ تھا کہ سندھ ہاوس میں کیا ہورہا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن اراکین کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ سندھ ہاؤس میں 480 دستوں کا اسکواڈ لے کر آئے ہیں، آپ بے شک 580 لے آئیں، ہم آپ کو سندھ ہاؤس میں ڈسٹرب نہیں کررہے لیکن ایک حد تک پولیس رکھیں، اگر پولیس کے اتنے جتھے لائیں گے تو بدمزگی ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ آپ کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ہم سندھ ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان اپنے اہم ترین سیاسی دور سے گزر رہا ہے، یہ دو ہفتے اہم ترین ہیں اور جب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا تو اس وقت بھی ساری قوم کی نظریں اس طرف لگی ہوئی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم کے یہاں 2 گھنٹے سیاسی میٹنگ ہوئی، 27تاریخ کو وزیراعظم سب سے بڑی ریلی سے خطاب کرنے جارہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم کے چاروں میچز لاہور منتقل کر دئیے گئے ہیں،3000 پولیس صرف آسٹریلیا کے روٹس پر لگائی گئی تھی، ملک کے موجودہ سیاسی صورتحال کے لیے ہمارے پاس نفری بہتر ہوئی ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 24 سے لیکر 3،4 تاریخ تک پاکستان کی سیاست میں گرم گرمی کے دن ہیں، ہمیں یقین ہے اپوزیشن بھی اپنا جلسہ کرے گی، ہم پرسیکورٹی کی کافی ذمہ داریاں ہیں، 23 مارچ کو پاکستان کی عظیم افواج کی پریڈ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کا منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف قانونی کارروائی پر غور

ان کا کہنا تھا کہ آج میں نے گورنر راج لگانے کی سمری وزیراعظم کو پیش کی لیکن اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا، ابھی بہت دن ہیں اور مجھے لگ رہا ہے کہ حالات ایک دو دن پہلے جتنے تلخی پر پہنچ گئے تھے، وہ کچھ بہتری کی طرف آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کے جلسوں کے حوالے سے دونوں فریقین باہمی افہام و تفہیم سے راستوں اور جلسہ گاہ کا تعین کر لیں جبکہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو بھی ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سے مل کر الگ الگ جلسے اور راستوں کا تعین کریں کیونکہ جمہوریت میں تصادم کی گنجائش نہیں ہے، جمہوریت افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کی بات سننے کا نام ہے۔

مزید برآں وفاقی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ اگر یہ معاملہ کسی طرح ٹکراؤ کی طرف چلا گیا تو اپوزیشن کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے معاشی، اقتصادی، سیاسی اور عالمی حالات ایسے نہیں ہیں کہ اس ملک میں کسی سیاسی تصادم کی گنجائش ہو، عدم اعتماد آپ کا آئینی حق ہے، آپ آئیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔

Related Posts