اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اعلان کیا ہے کہ وہ چیف جسٹس کے طلب کرنے پر آج سپریم کورٹ میں حاضر ہو کر بدعنوانی پر رپورٹ پیش کریں گے۔
سپریم کورٹ نے ریلوے خسارہ کیس میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور ریلوے حکام کو طلب کیا ہے جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید بدعنوانی کے الزامات کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمارے دور میں ریلوے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی بلکہ جتنی بدعنوانی ہوئی وہ ماضی سے تعلق رکھتی ہے۔ سپریم کورٹ میں رپورٹ کے ذریعے بتاؤں گا کرپشن نہیں کی۔
وفاقی دارالحکومت میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ محکمۂ ریلوے ہی نہیں بلکہ کابینہ میں بھی کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔ بطور انسان عمران خان پرفیکٹ نہیں ہوسکتے لیکن بدعنوانی کی کوئی بات نہیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے میں 40 ارب روپے کا خسارہ تھا جسے ہم 32 ارب تک لے آئے۔ ہمارا ہدف ہے کہ ہم 5 سالہ دورِ وزارت میں ریلوے کا خسارہ مکمل طور پر ختم کردیں گے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم عدلیہ سے تصادم پر مبنی سیاست نہیں کرتے، عوام کی امیدوں کو پورا کرنا ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ حزبِ اختلاف کی سیاسی پارٹیاں ہمارے لیے مسائل پیدا نہیں کریں گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان ، جسٹس گلزار احمد نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں طلب کر لیا۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں گزشتہ روز سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے پاکستان ریلوے کو پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے شیخ رشید احمد کو سپریم کورٹ میں طلب کر لیا