کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ طارق رزاق دھاریجو کی انسدادِ تجاوزات کے متعلق رپورٹ مسترد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آج فٹ پاتھ، پارکس اور سڑکوں سے تجاوزات ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ طارق رزاق دھاریجو کو طلب کیا تھا جو پیش ہوگئے۔
توہین عدالت کیس،سابق جج راناشمیم کااصل بیان حلفی عدالت کوموصول
بد قسمتی سے کراچی کے عوام کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، گورنر سندھ
سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ نے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ معزز عدالتِ عالیہ سندھ کو پیش کی جو مسترد ہوگئی۔ معزز جج نے ریمارکس میں رپورٹ کو دھوکے پر مبنی قرار دیا۔
ہائیکورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران عدالتِ عالیہ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کی تجاوزات کے خاتمے سے متعلق رپورٹ آنکھوں کا دھوکہ ہے۔ فٹ پاتھ، سیوریج لائنز اور پبلک پارکس سے انسدادِ تجاوزات کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔
معزز عدالتِ عالیہ سندھ میں پیشی کے موقعے پر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سندھ نے کہا کہ گزشتہ برس 2020 میں تجاوزات کے خاتمے کے متعلق اقدامات اٹھائے گئے تھے، تاہم سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کے بیان کو تسلیم نہیں کیا۔
انسدادِ تجاوزات کے معاملے پر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سندھ ہائیکورٹ کو مطمئن نہ کرسکے۔ عدالتِ عالیہ نے آئندہ سماعت پر ڈپٹی کمشنر شرقی کو تفصیلی رپورٹ کے ساتھ طلب کر لیا۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 22دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔