سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کے ملزم کی سزا کالعدم قرار دیدی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ ہائیکورٹ، صوبے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کے ملزم کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ شکایت کنندہ خاتون واقعے کی عینی شاہد نہیں تھی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا کمسن سوتیلی بیٹی سے ریپ کے مقدمے میں گرفتار ملزم کو سزا دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سجاد خان نامی ملزم کو 10 سال قید سے رہائی دے دی۔

یہ بھی پڑھیں:

بٹگرام میں گاڑی دریائے سندھ میں گرنے سے 5 افراد جاں بحق

ماتحت عدالت نے ملزم سجاد خان کو آج سے 3 سال قبل کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود میں اپنے گھر پر 11سالہ سوتیلی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں اپریل 2021 میں 10 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔

بعد ازاں ملزم نے وکیل کے ذریعے سندھ ہائیکورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کی۔ جسٹس ارشاد علی شاہ کی سربراہی میں ہائیکورٹ کے یک رکنی بینچ نے اپیل کنندہ کو الزام سے بری کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ملزم کیخلاف مقدمہ 1روز کی تاخیر کے بعد درج ہوا۔

عدالتِ عالیہ سندھ کا اپنے حکم میں کہنا تھاکہ شکایت کنندہ خاتون واقعے کی نہ تو عینی شاہد تھی اور نہ ہی دستیاب شواہد استغاثہ کے کیس کی حمایت کیلئے کافی ثابت ہوسکے۔

اپیل کنندہ کے خون کے نمونے بھی متاثرہ لڑکی کے ڈی این اے نمونوں سے مماثلت نہیں رکھتے۔ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کے شواہد تفتیش کے متعلق تھے جو استغاثہ کے کیس کو مضبوط نہیں بناتے۔  استغاثہ اپیل کنندہ پر الزام ثابت نہیں کرسکا۔

 

Related Posts