کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سگ گزیدگی کے واقعات سے نمٹنے کیلئے بڑا فیصلہ سنا دیا ہے، فیصلے کے تحت جس علاقے میں کتے نے کسی شہری کو کاٹا یا زخمی کیا، وہاں کا رکنِ صوبائی اسمبلی عہدے سے معطل کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ کے ڈبل بینچ نے صوبے میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر داخل کی گئی آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ عدالت نے فیصلہ کیا کہ کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آنے پر متعلقہ ایم پی اے کو نہ صرف معطل کیا جائے گا بلکہ ایسا رکنِ اسمبلی سینیٹ انتخابات کیلئے ووٹ دینے کا بھی اہل نہیں ہوگا۔
سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر سے بلدیہ، ریونیو اور پولیس افسران کی طرف سے پیش کی گئی سگ گزیدگی واقعات اور کتا مار مہم رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ میونسپل افسران کتا مار مہم چلانے میں ناکام ہیں۔ اگر اب کوئی واقعہ پیش آیا تو سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو ہدایت ہے کہ وہ متعلقہ میونسپل افسر کی تنخواہ بند کرے اور اسے سرپلس کرے۔
عدالتِ عالیہ سندھ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس علاقے میں کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا، وہاں کے ایم پی اے کو معطل کردیں گے۔ سرکاری وکیل نے گزارش کی کہ سگ گزیدگی کے واقعات کا ایم پی ایز سے کوئی تعلق نہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ ہم جانتے ہیں کہ کتا مار مہم کے فنڈز میں سے کسے کتنا کمیشن دیا جاتا ہے۔ منہ نہ کھلوایا جائے تو بہتر ہوگا۔
ہائیکورٹ سندھ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عوام کا تحفظ اراکینِ صوبائی اسمبلی کا فرض بنتا ہے۔ جس حلقے میں سگ گزیدگی ہوگی، وہاں کا ایم پی اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنے کا اہل نہیں ہوگا۔ عدالت نے حکم دیا کہ عوام کا کتوں سے تحفظ ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔ بعد ازاں عدالتِ عالیہ نے مقدمے کی سماعت 16 مارچ تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: مدارس زکوٰۃ، فطرہ اور خیرات مانگنا چھوڑ دیں، مولانا طارق جمیل کی اپیل