اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم عدلیہ کی خودمختاری متاثر کر یں گی اور خودمختاری تباہ کرنا ماضی کے برے فیصلوں کا حل نہیں۔
تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے آئینی ترامیم کے متعلق ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی مجوزہ 26ویں آئینی ترامیم کی مخالف ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت کے مینڈیٹ پر سنگین سوالات ہیں۔
اپنے ردِ عمل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقاعن عباسی نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم سے عدلیہ کی خودمختاری متاثر ہوگی۔ ہائی کورٹ کے ججز کی منتقلی کا قانون بھی انہیں دباؤ میں لانے کا کام کرے گا جبکہ مجوزہ ترامیم شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کمزور کردے گی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وفاقی آئینی عدالت سپریم کورٹ کے ججز کو بے معنی کر دے گی۔ فوجی عدالتوں کے ٹرائلز کا مزید عام کرنا شہری آزادیوں کے خلاف ہے۔ عدلیہ کی خودمختاری تباہ کرکے ماضی کے برے فیصلوں کا حل نہیں نکالا جاسکتا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل آئینی ترامیم کی خصوصی کمیٹی کا اِن کیمرا اجلاس آج ہورہا ہے جس میں ترامیم پر اتفاق کیلئے کاوشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت اور پی پی پی کی جانب سے آئینی ترامیم پر تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔