اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار شاہ محمود قریشی کے دستبردار ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن کے امیدوار شہبازشریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
قائمقام اسپیکر قاسم خان سوری کی زیرقومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے ایوان میں تقریر کے دوران وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔
شاہ محمودقریشی کی دستبرداری کے بعد قائمقام اسپیکر قاسم خان سوری نے چیئر سردار ایاز صادق کے حوالے کردی جس کے بعد انہوں نے وزیر اعظم کے انتخاب کا مرحلہ مکمل کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے رزلٹ سناتے ہوئے کہا کہ میاں محمد شہباز شریف کو 174ووٹ ملے، اور وہ پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوگئے،جبکہ شاہ محمود قریشی کو کوئی ووٹ کاسٹ نہیں ہوا۔
شہباز شریف کا خطاب:
قومی اسمبلی میں وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص یہ کہتا تھا کہ ڈالر اگر ایک روپیہ کم ہو تو ملک مقروض ہوجاتا ہے، لیکن دو سے تین دن کے دوران ڈالر کی قدر میں 8روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، اس پر آپ کیا کہیں گے؟
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قوم کے سامنے ڈرامہ کیا گیا کہ دھمکی آمیز خط ملا، انہوں نے کہا کہ میں بطور وزیر اعظم یہ چاہتا ہوں کہ یہ جو ڈرامہ کیا گیا اس کے بارے میں قوم کو پتہ چلے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگر خط والا معاملہ رتی برابر بھی صحیح ثابت ہوا اور یہ ثابت ہوا کہ دھمکی آمیز خیز ایک حقیقت تھی تو میں استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔
شاہ محمود قریشی کا اسمبلی میں خطاب:
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج کوئی کامیاب ہوگا اور کوئی آزاد ہوگا، ایک خودی کا راستہ اور ایک غلامی کا، قوم کے سامنے 2 راستے ہیں، ایک اختیار کرنا ہوگا، ان کا مشکور ہوں جن لوگوں نے وفاداری تبدیل نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے ان میں کوئی ہم آہنگی نہیں، اس اتحاد میں بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنیوالے ہیں، آج ایک آئینی عمل اختتامی مرحلے تک پہنچنا ہے، تحریک انصاف کی سوچ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہوچکی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ شہباز شریف کو مسلط کیا جا رہا ہے، آنیوالے وزیراعظم کہتے تھے پیٹ چاک کر کے پیسہ واپس لاؤں گا، پیپلزپارٹی کی بلاول کو وزیر خارجہ بنانے کی خواہش ہے، انوکھی جمہوریت ہے، والد وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان ے قوم کو سر اٹھا کر جینے کا درس دیا، دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے کورونا کا کامیابی سے مقابلہ کیا، کل پورے ملک کے عوام نے بتا دیا کہ وہ پی ٹی آئی کیساتھ ہیں، شہباز شریف آج وزیراعظم بننے کیلئے خود کو میدان میں اتار رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ بیٹھ گئی جن کو 4 سال کوستے رہی، ایک بہت بڑا منصوبہ ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے، کچھ سر جھکانے اور کچھ سر اٹھا کر جینے کا ارادہ کر کے آئے ہیں، عمران خان نے کہا طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، عمران خان نے اردو زبان اور قومی لباس کو فروغ دیا۔