وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے اپوزیشن جماعتوں کی استعفیٰ دو حکومت گراؤ تحریک پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو استعفے جمع ہو رہے ہیں، پی ڈی ایم جلسوں کی طرح کہیں انہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ عمران خان سے استعفیٰ لینے والوں کی طرف سے اپنے استعفوں کے انبار کی بھڑکیں آ رہی ہیں۔
پیغام میں معاونِ خصوصی شہباز گِل نے کہا کہ پہلے 8 پھر 13 دسمبر کو آر یا پار کا دعویٰ کرنے والوں نے ایک اور تاریخ دے ڈالی۔ پی ڈی ایم نے حکومت کو الٹی میٹم دیا یا پھر اپنے لیے مزید وقت مانگا ہے؟
عمران خان سے استعفیٰ لینے والوں کی اپنے استعفوں کے انبار کی بھڑکیں
پہلے 8 پھر 13 دسمبر کو "آر یا پار" کا دعویٰ کرنے والوں نے ایک اور تاریخ دے ڈالی۔۔۔۔پی ڈی ایم نے حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے یا پھر اپنے لیے مزید ٹائم مانگا ہے؟
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) December 15, 2020
معاونِ خصوصی شہباز گِل نے کہا کہ یہ جو استعفے جمع ہو رہے ہیں کل کے جلسے کی طرح کہیں انہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے، استعفے دے کر حکومت گرانی تھی تو لانگ مارچ کس مقصد کا حصہ ہے؟ تاریخ پہ تاریخ بتاتی ہے کہ لانگ مارچ بھی ایک لطیفہ ہے۔
یہ جو استعفے جمع ہو رہے ہیں کل کے جلسے کی طرح انہیں ٹھنڈ نہ لگ جائے کہیں۔
استعفے دے کر حکومت گرانی تھی تو لانگ مارچ کس مقصد کا حصہ ہے؟
تاریخ پہ تاریخ بتاتی ہے کہ انکا لانگ مارچ بھی ایک لطیفہ ہے۔— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) December 15, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل ایسا ہی طنز کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سابق وزیرِ اعظم کی تصاویر پر تنقید کرتے ہوئے ہے کہ نواز شریف کو لندن میں ڈاکٹرز نے پیزا تجویز کرتے ہوئے احتساب سے پرہیز بتایا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ن لیگ کے تاحیات قائد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹرز نے پیزا تجویز کیا ہے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کو ڈاکٹرز نے پیزا تجویزکیا، احتساب سے پرہیز بتایا۔گورنر سندھ