افغانستان میں مبینہ ڈرون حملے میں پاکستان کو مطلوب کئی سرکردہ دہشت گرد ہلاک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان کے صوبہ خوست میں ایک ہوٹل میں ہونے والے دھماکے میں حافظ گل بہادر گروپ کے اہم کمانڈرز مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مطلوب اہم مبینہ دہشتگرد قاری زردان اور دیگر ہوٹل میں جمع تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں ہوٹل کی چھت مکمل طور پر بیٹھ گئی۔

دھماکا ڈرون حملہ بتایا جاتا ہے

خوست کے ہوٹل میں دھماکا مبینہ طور پر ڈرون حملہ بتایا جارہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس ہوٹل پر حافظ گل بہادر گروپ کے پاکستانی طالبان کا اکثر آنا جانا تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں گل بہادر گروپ کے متعدد جنگجو نشانہ بنے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حملے کے ہدف حافظ گل بہادر خود تھے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہےکہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔ تاہم افغانستان اور پاکستان کی جانب سے سرکاری طور پر کسی ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

افغان حکام کے بیانات

خوست کے پریس آفس سے جاری کیے گئے ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں اور واقعہ کی نوعیت کا جائزہ لے رہی ہے۔

نوٹ میں کہا گیا کہ صوبائی انتظامیہ کی قیادت نے زخمیوں کے علاج کے لیے محکمہ صحت کے حکام کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے عہدیدار خالد زردان نے کہا کہ ہوٹل خوست شہر میں اسپن مسجد کے قریب واقع تھا اور متاثرین میں وزیرستان کے پاکستانی باشندے اور خوست کے شہری بھی شامل تھے۔

ایک سینئر پاکستانی طالبان کمانڈر نے خراسان ڈائری سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ سے ہوٹل کی چھت گر گئی۔ لوگ اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ امارت اسلامیہ کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔“

Related Posts