کسی کٹھ پتلی کو کشمیرکی آزادی کا سوداکرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بلاول بھٹو زرداری

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی ایم کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کا مشورہ دے دیا
بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی ایم کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کا مشورہ دے دیا

اسلام آباد:چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کسی کٹھ پتلی کو کشمیرکی آزادی کا سوداکرنے کی اجازت نہیں دیں گے،مودی کو جواب دینا ہے تو پاکستان میں جمہوریت قائم کرنا ہوگی،ہم پر نالائق،نا اہل کو مسلط کیا گیا، سلیکٹڈ حکومت آج پاکستان میں راج کر رہی ہے۔

حکومت مشرف فارمولا پر چل رہی ہے،آزاد کشمیر کے الیکشن سے پہلے عمران خان کو گھر بھیج دیں گے،کشمیر کا سفیر بننے کا وعدہ کرنیوالا کلبھوشن یادیو کا وکیل بننے کی کوشش کررہاہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر اہتمام مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورکشمیر کا 3 نسلوں کا ساتھ ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے ہم ہزار سال جنگ لڑیں گے اور بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ جہاں کشمیریوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم پر نالائق اورنااہل کو مسلط کیا گیا ہے اور سلیکٹڈ حکومت آج پاکستان میں راج کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمارے وزرائے اعظم نے تاریخی بیانات دیئے،آج جب کشمیر پر تاریخ کا بدترین حملہ ہوتا ہے تو ہمارے کٹھ پتلی وزیراعظم کا بیان یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جب کشمیر پر حملہ ہوا، پورے کشمیر کو جیل بنادیا گیا۔

جہاں 500 دن سے زیادہ لاک ڈاؤن چل رہا ہے وہاں قومی اسمبلی میں ہمارے وزیراعظم کا بیان اور مودی کو جواب کیا تھا کہ میں کیا کروں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مودی کو فاشسٹ بھی کہتے ہیں اور ہٹلر بھی اور پھر ان کے الیکشن جیتنے کی دعا بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی والے سیم پیج کی رٹ لگا بیٹھے ہیں لیکن ہمیں اندازہ ہے کہ اگر کوئی سیم پیج پر ہے تو مودی اور عمران خان سیم پیچ پر ہیں، وہاں بھی مودی نے میڈیا پر پابندیاں لگائی ہیں، اپنے مخالفین خاص طور پر کشمیر یوں کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے،مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا گیا ہے تاہم کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کا نالائق اورنااہل وزیراعظم نہ صرف پاکستانیوں کی آزادی کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ وہ ہر کشمیری کی آزادی کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ اگر مودی کی فاشزم اور غیر جمہوری طریقے کا جواب دینا ہے تو فاشزم یا کسی کٹھ پتلی سے جواب نہیں دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مودی کو جواب دیا جاسکتا ہے تو جمہوری پاکستان جواب دے گا، اگر مودی کو کوئی بے نقاب کرے گا تو وہ صرف پاکستان کا منتخب نمائندہ کر سکتا ہے۔

اگر مودی کو ہم نے ہروانا ہے تو سب سے پہلے پاکستان میں جمہوریت قائم کرنا ہوگی، پاکستان کا جمہوری وزیر اعظم منتخب کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم کی نشست پر ایک کٹھ پتلی ہے ہم کسی کٹھ پتلی کو کشمیرکی آزادی کا سوداکرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم مودی کو جواب نہیں دے سکتے، موجودہ وزیراعظم کے دور میں مقبوضہ کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا، حکومت مشرف فارمولا پر چل رہی ہے تاہم آزاد کشمیر کے الیکشن سے پہلے عمران خان کو گھر بھیج دیں گے۔

حکومتی اقدامات پر تنقیدکرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر ایئرفورس نے بھارت کا جہاز گرایا اور جنگی قیدی پکڑلیا، سلیکٹڈ وزیراعطم نے ابھی نندن کو بھی چائے پلاکر واپس بھیج دیا۔

Related Posts