خوابوں کو تعبیر ملتے دیکھنا حیرت انگیز احساس ہے، نوح دستگیر بٹ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خوابوں کو تعبیر ملتے دیکھنا حیرت انگیز احساس ہے، نوح دستگیر بٹ
خوابوں کو تعبیر ملتے دیکھنا حیرت انگیز احساس ہے، نوح دستگیر بٹ

برمنگھم:کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کیلئے طلائی تمغہ جیت کر ریکارڈ بنانے والے نوح دستگیر بٹ نے شاندار کامیابی پر اپنے محسوسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے جذبات سے لبریز ایک طوفان کی کیفیت میں گزرے ہیں، اپنے خوابوں کو تعبیر ملتے، سپنوں کو سچ ہوتے دیکھنا حیرت انگیز احساس ہے۔

گزشتہ رات برمنگھم سے خصوصی انٹرویو میں نوح دستگیر بٹ نے بتایا کہ میرا فون ٹوٹ چکا ہے، میرے پاس ایک آئی فون ہے لیکن اس وقت اس میں سم کارڈ قابل استعمال نہیں ہے۔

نوح دستگیر بٹ نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلے میں مجموعی طور پر 405 کلو گرام وزن اٹھاکر ریکارڈ بنایا اور گولڈ میڈل جیتا تھا، انہوں نے 4 سال قبل آسٹریلیا کے گولڈ کوسٹ میں کامن ویلتھ گیمز کے گزشتہ ایڈیشن میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی میرا مقصد ان کھیلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرنا تھا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنا جو کچھ میں لگا سکتا تھا، وہ سب میں نے لگادیا۔نوح دستگیر بٹ نے کہا کہ یہ محنت کا پھل ہے، وہ محنت جو ہم تربیت اور مشقوں کے دوران کرتے ہیں۔

اس کھیل کے لیے تربیتی پلان اور طریقہ کار بہت سخت ہے، خود کو فٹ رکھنے اور کھیل پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے ہر روز 2 مرتبہ 3 گھنٹے کی تربیت اور مشق کرنی پڑھتی ہے۔کہا جاسکتا ہے کہ ویٹ لفٹنگ کا کھیل نوح دستگیر بٹ کا خاندانی کھیل ہے۔

ان کے والد غلام دستگیر بٹ 16 مرتبہ قومی چیمپئن بن چکے ہیں جبکہ ان کے بھائی حنظلہ نے بھی بدھ کے روز گیمز میں -109 کلوگرام کیٹیگری کے مقابلوں میں حصہ لیا لیکن وہ کوئی تمغہ نہیں جیت سکے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ کامیابی اپنے والد کے لیے حاصل کرنا چاہتا تھا، میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ میں گولڈ میڈل جیتوں گا اور جیسے ہی میں نے میڈل جیتا تو اپنے خاندان کو فون کیا اور انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ مجھے ٹیلی ویڑن پر دیکھ رہے تھے، یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ تھا۔

جیت کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ میڈل وصول کر رہے تھے اور پاکستان کے قومی ترانے کی دھن اسٹیڈیم میں چلائی گئی تو وہ ایسا موقع تھا کہ اس وقت محسوس کیے گئے جذبات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:کامن ویلتھ گیمز 2022، نوح دستگیر نے پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل دلوادیا

نوح دستگیر بٹ نے بتایا کہ وہ یہاں سے ترکی میں 9 اگست سے شروع ہونے والے اسلامک گیمز میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں، میں وہاں ملک کے لیے ایک اور گولڈ میڈل جیتنا چاہتا ہوں۔

Related Posts