وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالتِ عالیہ میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر فردِ جرم آج عائد کی جائے گی، ہائیکورٹ میں عمران خان کی پیشی کے موقعے پر سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کے موقعے پر سکیورٹی آرڈر جاری کردیا گیا۔ آج عمران خان کے مقدمے کی سماعت کیلئے 2 ایس پیز سمیت 710 پولیس افسران اور اہلکاروں کو سکیورٹی کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔
پاکستان کو 30ارب ڈالر کی ضرورت، انصاف چاہئے۔بلاول
سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ہائیکورٹ کے گرد سکیورٹی صورتحال کی نگرانی کی جائے گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر حفاظتی انتظامات کی ذمہ داری سکیورٹی ڈویژن نے لے لی۔ ہائیکورٹ کے اندر ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات کردئیے گئے۔
سکیورٹی آرڈر کے مطابق روف ٹاپ کے علاوہ تمام افسران اور اہلکار غیر مسلح ہوں گے۔ ہائیکورٹ کے باہر مجموعی سکیورٹی کی ذمہ داری ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کی ہوگی۔ ڈیوٹی پر تعینات کوئی اہلکار موبائل فون استعمال نہیں کرسکے گا۔
آرڈر کے تحت سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی کیلئے ہی وائرلیس کا استعمال کریں گے، غیر ضروری استعمال پر محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ ہائیکورٹ کے اردگرد خارتار تاریں لگا کر بند کرنے کا عمل جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کی غرض سے 500 شارٹ رینج اور 500 لانگ رینج آنسو گیس شیل اور بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہیں۔ پولیس لائنز میں کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 3000 شیل اور گاڑیاں تیار کھڑی ہوں گی۔