اسلام آباد: پاک ایران کشیدگی کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں جبکہ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی آج طلب کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبینہ دہشت گرد تنظیم جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا بہانہ بناتے ہوئے بچوں کو شہید کیا گیا۔ آج ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں دوطرفہ تعلقات پر غور ہوگا۔
پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلوالیا، ایرانی قیادت سے دفتر خارجہ اور وزرائے خارجہ کی سطح پر بھی شدید احتجاج کیا گیا۔ پاک فوج نے ایران کی حدود میں موجود دہشت گردوں کو نشانہ بنا کر جوابی کارروائی بھی کی، تاہم باہمی تعلقات تاحال کشیدہ ہیں۔
ایرانی قیادت کی جانب سے واقعے پر افسوس یا ندامت کا اظہار نہیں کیا گیا، جس پر پاکستان کو تشویش ہے۔ آج ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاک ایران تعلقات کے مستقبل پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ وزیر اعظم وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت بھی آج کریں گے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں وزراء کو شرکت کی دعوت دے دی گئی۔ ایران کے حملے کے بعد وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیووس کا دورہ مختصر کردیا جو آج وطن واپس پہنچ کر وفاقی کابینہ اجلاس اور قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے۔