اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے سٹاک مارکیٹ کو وسعت دینے اور نئے سرمایہ کاروں میں اضافے کے پیش نظرچھوٹے بروکروں کے لئے نئی سہل اور آسان ریگولیٹری رجیم تجویز کر دی ہے۔
ا سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سمال اینڈ میڈیم سائز بروکریج ہاوس اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کپیٹل مارکیٹ کے اہم شراکت داروں اور ستاک مارکیٹ ریفارم کمیٹی کی سفارش پر، ایس ای سی پی نے سرمایہ کاروں کے سرمائے کی تحویل کو مستحکم اور محفوظ بنانے کے لئے اسٹاک مارکیٹ کے بروکروں کی درجہ بندی کا تصور پیش کیا ہے جو کہ بہترین بین الاقوامی تجربات اورمقامی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ہے۔
ایس ای سی پی کی مجوزہ ریگولیٹری رجیم میں سمال اینڈ میڈیم بروکروں کے لئے ایک آسان ریگولیٹری فریم ورک تجویز کیا گیا ہے۔ ان چھوٹے بروکروں کی درجہ بندی صرف لین دین کرنے والے بروکرز کے طورپر کی جائے گی اور وہ صارف کے اثاثوں کو تحویل میں نہیں رکھیں گے۔
ان سمال بروکریج ہاوسز کے لئے کم سے کم سرمائے کی شرط کو بھی کم کر کے15 ملین روپے کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ان بروکرز کے لئے کوالٹی کنٹرول رپورٹ (کیو سی آر) ریٹنگ آڈیٹر کے حوالے سے بھی شرائط نرم ہوں گی۔
ان بروکریج ہاؤسز کو تمام مارکیٹس بشمول ڈیریویٹوز اور لیوریج پراڈکٹس، میں لین دین (کاروبار) کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ان کے لئے بروکریج ہاوس برانچز کی تعداد پر کسی بھی پابندی نہیں ہو گی۔
علاوہ ازیں، ان چھوٹے بروکریج ہاوسز کو فیس وصول کر کے سیکورٹیز اور فیوچرز مارکیٹ کے حوالے سے مشاورت (ایڈوائزری ) کی خدمات کی فراہمی اور فنانشل پراڈکٹس کی فروخت اور تقسیم کی اجازت بھی ہو گی جبکہ یہ بروکر اجراء کے مشیران کی حیثیت سے بھی کام کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی اے نے چوری شدہ فونز کے ممکنہ غلط استعمال کی روک تھام کیلئے خدمات متعارف کرادیں