ایس ای سی پی نے چھوٹے بروکروں کے لئے نئی سہل ریگولیٹری رجیم تجویز کر دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Securities & Exchange Commission of Pakistan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے سٹاک مارکیٹ کو وسعت دینے اور نئے سرمایہ کاروں میں اضافے کے پیش نظرچھوٹے بروکروں کے لئے نئی سہل اور آسان ریگولیٹری رجیم تجویز کر دی ہے۔

ا سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سمال اینڈ میڈیم سائز بروکریج ہاوس اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کپیٹل مارکیٹ کے اہم شراکت داروں اور ستاک مارکیٹ ریفارم کمیٹی کی سفارش پر، ایس ای سی پی نے سرمایہ کاروں کے سرمائے کی تحویل کو مستحکم اور محفوظ بنانے کے لئے اسٹاک مارکیٹ کے بروکروں کی درجہ بندی کا تصور پیش کیا ہے جو کہ بہترین بین الاقوامی تجربات اورمقامی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ہے۔

ایس ای سی پی کی مجوزہ ریگولیٹری رجیم میں سمال اینڈ میڈیم بروکروں کے لئے ایک آسان ریگولیٹری فریم ورک تجویز کیا گیا ہے۔ ان چھوٹے بروکروں کی درجہ بندی صرف لین دین کرنے والے بروکرز کے طورپر کی جائے گی اور وہ صارف کے اثاثوں کو تحویل میں نہیں رکھیں گے۔

ان سمال بروکریج ہاوسز کے لئے کم سے کم سرمائے کی شرط کو بھی کم کر کے15 ملین روپے کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ان بروکرز کے لئے کوالٹی کنٹرول رپورٹ (کیو سی آر) ریٹنگ آڈیٹر کے حوالے سے بھی شرائط نرم ہوں گی۔

ان بروکریج ہاؤسز کو تمام مارکیٹس بشمول ڈیریویٹوز اور لیوریج پراڈکٹس، میں لین دین (کاروبار) کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ان کے لئے بروکریج ہاوس برانچز کی تعداد پر کسی بھی پابندی نہیں ہو گی۔

علاوہ ازیں، ان چھوٹے بروکریج ہاوسز کو فیس وصول کر کے سیکورٹیز اور فیوچرز مارکیٹ کے حوالے سے مشاورت (ایڈوائزری ) کی خدمات کی فراہمی اور فنانشل پراڈکٹس کی فروخت اور تقسیم کی اجازت بھی ہو گی جبکہ یہ بروکر اجراء کے مشیران کی حیثیت سے بھی کام کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی اے نے چوری شدہ فونز کے ممکنہ غلط استعمال کی روک تھام کیلئے خدمات متعارف کرادیں

صرف حصص کا کاروبار کرنے والے ان چھوٹے بروکروں پر کلائنٹ کے اثاثہ جات کی علیحدگی،کلئیرنگ ممبر شپ،ڈیپازٹری حصہ دار سے متعلق کمپلائنس کی شرائط کا اطلاق نہیں ہو گا جبکہ یہ متعدد سالانہ آڈٹس /جانچ پڑتال کی شرائط سے بھی مبرا ء ہوں گے۔

اس سے پہلے چھوٹے بروکروں کو آسانی فراہم کرنے کے پیش نظر، ایس ای سی پی سمال بروکروں کے لئے نیٹ کپیٹل بیلنس کی تفصیلات فراہم کرنے کی شرط ختم کر چکا ہے اور ان سرٹیفیکیٹ کی فراہمی کو بروکروں کے سالانہ آڈٹ کے ساتھ منسلک کر دیا ہے۔

بروکروں کے لئے آڈیٹر کی لمیٹڈ اشورنس رپورٹ کی شرط بھی ختم کرنے کی تجویز ہے۔ نئی رجیم میں ایس ای سی پی نے بروکروں کی دو نئی درجہ بندیوں یعنی تجارتی او ر کلئیرنگ بروکر اور تجارتی اور سیلف کلئیرنگ بروکر تجویز کی ہیں جو کہ نیٹ ورتھ بڑھانے،کارپوریٹ گورننس،کمپلائنس اور درجہ بندی کی شرائط سے مشروط ہو ں گی کیونکہ وہ کلائنٹ کے اثاثوں کی تحویل بھی رکھیں گے۔

ان اقدامات کا مقصد بروکریج انڈسٹری کو مستحکم کرنا،بروکرز کے کمرشل وائیبیلیٹی کو بڑھانا،ریگولیٹری کمپلائنس میں بہتری اور کیپٹل مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ایس ای سی پی آنے والے ہفتوں میں کانسیپٹ پیپر کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک مشاورتی عمل شروع کر دیا ہے۔

Related Posts