پی ٹی آئی لانگ مارچ کا دوسرا دن: پیغام دینا چاہتا ہوں ہم انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں، عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی لانگ مارچ کا دوسرا دن: پیغام دینا چاہتا ہوں ہم انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں، عمران خان
پی ٹی آئی لانگ مارچ کا دوسرا دن: پیغام دینا چاہتا ہوں ہم انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں، عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ دوسرے دن اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں گزشتہ روز لاہور کے لبرٹی چوک سے اپنے لانگ مارچ کا آغاز کیا اور شاہدرہ پر پڑاؤ ڈالا۔ لانگ مارچ اب کامونکی کی جانب گامزن ہے۔

تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوسرے روزکا آغاز شاہدرہ سے ہورہا ہے، جس کی قیادت عمران خان کررہے ہیں، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پیغام دینا چاہتا ہوں ہم انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، غلام صرف اچھا غلام ہوسکتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کلمہ ہمیں غلامی سے آزادی دلاتا ہے۔میں ستر سال کی عمر میں کیوں نکلا ہوا ہوں جبکہ مجھے کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلام کبھی بلند پرواز نہیں کرسکتے،غلام صرف اچھا غلام ہوسکتا ہے۔

کنٹینرپر اپنے ساتھ موجود پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کے تناظرمیں عمران خان نے کہا کہ ایف آئی اے نے اعظم سواتی پر تشدد کیا، انہیں تنقید پرتشدد کانشانہ بنایاگیا۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلےانہیں چورکہا گیا اور پھر ہم پرمسلط کردیا گیا۔ ہم بھیڑ بکریاں نہیں کہ چوروں کو تسلیم کرلیں۔ چور 11 سو ارب روپے این آر او سے معاف کروارہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے سوال اٹھایا کہ ارشد شریف کو دھمکیاں کون دے رہا تھا؟ شہبازگل پرتشددکی مذمت کی تودہشتگردی کامقدمہ بناد
انہوں نے کہا کہ انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے اور انصاف حاصل کرنا ہمارا حق ہے۔

مذاکرات نہیں، اب صرف الیکشن ہوں گے، عمران اسماعیل

سندھ کے سابق گورنر اور پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پارٹی اب کسی قسم کے مذاکرات نہیں چاہتی بلکہ صرف نئے انتخابات کا اعلان ہونا چاہیے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا، ”اب فیصلہ عوام کو کرنا ہوگا اور یہ اس ملک میں ہونا چاہیے۔“

ہفتہ، 29 اکتوبر 2022، شام 4:45 بجے

عمران خان کا اعظم سواتی کے مبینہ تشدد پر آرمی چیف سے دو فوجی افسران کو ہٹانے کا مطالبہ:

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ”اعظم سواتی کو مبینہ طور پر جنرل فیصل اور سیکٹر کمانڈر فہیم کی حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا،” انہوں نے جنرل باجوہ سے کہا کہ وہ انہیں ہٹائیں اور ان کے طرز عمل کی تحقیقات شروع کریں۔

ہفتہ، 29 اکتوبر، 2022، شام 4:30 بجے

عمران خان نے چیف جسٹس سے اعظم سواتی پر تشدد کی تحقیقات کرنے، بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں اور پی ٹی آئی رہنماؤں بالخصوص سینیٹر اعظم سواتی پر مبینہ حراستی تشدد کے خلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب، بنیادی حقوق کا تحفظ آپ کا کام ہے۔ قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ دنیا بھر میں حراستی تشدد کے خلاف ایکشن لیا جاتا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ چیف جسٹس صاحب آپ نہیں تو ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کون کرے گا؟

انہوں نے مزید کہا: ”آج چیف جسٹس، میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ ایکشن لیں اور اعظم سواتی کی اپیل سنیں۔ دکھائیں کہ ہم انسانوں کا معاشرہ ہیں جانوروں کا نہیں۔ انسانی معاشرے میں انصاف ہوتا ہے… یہ ہمارا حق ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔

ہفتہ، 29 اکتوبر 2022، شام 4:20 بجے

عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ایک 75 سالہ سینیٹر کو اٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے لاہور کے شاہدرہ میں اپنے حامیوں سے کہا کہ ”آزاد مرد دنیا پر حکمرانی کرتے ہیں۔”

پی ٹی آئی رہنما نے پارٹی رہنماؤں شہباز گل اور اعظم سواتی پر مبینہ تشدد کا ذکر کیا، انہوں نے کہا کہ پہلے شہباز گل اور پھر 75 سالہ سینیٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

عمران خان نے کہا، ”میں ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم انسان ہیں اور بھیڑیں نہیں،”۔کسی مخصوص فرد کا نام لیے بغیر عمران خان نے کہا کہ ”ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک نہ کریں۔

ہفتہ، 29 اکتوبر 2022، شام 4:10 بجے

پہلے ان کو ڈاکو کہتے ہو اور اب ہم پر مسلط کرتے ہو: عمران خان

عمران خان نے خاص طور پر کسی کا نام لیے بغیر لیکن اسے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک نہ کریں۔ پہلے تم انہیں ڈاکو کہتے ہو اور پھر ہم پر مسلط کرتے ہو اور ہمارے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہو جیسے ہم بھیڑ بکریاں ہوں۔

دوپہر 2:40 بجے

عمران خان نے آرمی چیف سے اپیل کی کہ وہ جا کر مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ سے پوچھیں کہ انہیں کون دھمکیاں دیتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نہیں تو ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کون کرے گا؟ انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ اعظم سواتی پر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم کو اس پر شرم آنی چاہیے جو 75 سالہ سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ کیا گیا۔

دوپہر 2:37

عمران خان نے لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانور یا مویشی نہیں ہیں جو ان چوروں کو ماننے کے لیے آپ کا حکم مان لیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کرنے والوں سے مخاطب ہوں، ہمیں جانور مت سمجھیں۔

دوپہر 2:20 بجے

عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد تک لانگ مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے مختصر انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کے اسلام آباد پہنچنے کا انتظار کرنا پڑے گا اس سے پہلے کہ وہ اپنا اگلا فیصلہ بتائیں۔ عمران خان نے ”فوری منصفانہ انتخابات” کے اپنے مطالبے کو دہرایا اور مزید کہا کہ ”اسے کوئی نہیں روک سکتا”۔

Related Posts