سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے شہریوں کی اموات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان نے شہرِ قائد میں حالیہ لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دیا اور کے الیکٹرک کا آڈٹ کرانے کی بھی ہدایت کی۔
کے الیکٹرک کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بجلی چوری ہونے کی وجہ سے کراچی میں لوڈ شیڈنگ کرنی پڑتی ہے جس پر عدالت نے سوال کیا کہ لوڈ شیڈنگ اگر چوری کی وجہ سے ہو رہی ہے تو کے الیکٹرک نے بجلی چوروں کو آزاد کیوں چھوڑ دیا؟ ان کے خلاف قانونی کارروائی کیوں نہ کی گئی؟
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آئندہ 1 منٹ کی بھی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے، بصورتِ دیگر کے الیکٹرک کا لائسنس معطل کردیں گے۔ چیئرمین نیپرا نے عدالت کے استفسار پر کہا کہ میں کراچی میں صورتحال دیکھنے کے بعد عدالت کو آگاہ کروں گا۔
چیئرمین نیپرا سے عدالت نے استفسار کیا کہ کے الیکٹرک کے خلاف تمام تر لوڈ شیڈنگ اور عوام کو تنگ کرنے کے باوجود کارروائی کیوں نہیں کی جاتی؟ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک اسٹے آرڈر لے چکی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سارا ریکارڈ لائیے، ہم اسٹے ختم کردیں گے۔
عدالت نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کام نہیں کرسکتے جبکہ کراچی کے شہریوں سے تمام تر واجبات کی وصولی کی جاتی ہے۔ ادارے کا آڈٹ کروائیے اور لوڈ شیڈنگ کے ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے غیر قانونی بل بورڈز ہٹائے جائیں۔سپریم کورٹ