کیا قیامت آنے والی ہے؟ سائنسدانوں نے کہکشاں میں عجیب و غریب جسم دیکھ لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قیامت آنے والی
(فوٹو: اسکرین گریب)

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ سائنسدانوں نے ہماری کہکشاں ملکی وے میں متحرک عجیب و غریب جسم دیکھ لیا ہے جو انتہائی تیزرفتار ہے۔

تفصیلات کے مطابق ناسا کے سائنس دانوں نے ہماری کہکشاں ملکی وے میں دیکھے گئے عجیب و غریب جسم کے متعلق کہا کہ بظاہر سیارے کی طرح حرکت کرتا ہوا یہ جسم 10 لاکھ میل فی گھنٹہ کی انتہائی تیز رفتار سے سفر کر رہا ہے۔

ناسا کے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ کائنات میں سفر کرتا ہوایہ عجیب و غریب جسم جسے اجرامِ فلکی میں شمار تو کیا جاسکتا ہے، لیکن اسے بطور سیارہ، ستارہ یا کسی اور آسمانی شے سے تشبیہ نہیں دی جاسکتی جس کا سائز زمین سے 27 ہزار گنا زیادہ ہے۔

ماہرین فلکیات کا ماننا ہے کہ ملکی وے کہکشاں میں عجیب و غریب جسم کی موجودگی خطرناک ہے، حالانکہ اس جسم کی سمت کہکشاں سے باہر کی جانب ہے لیکن سمت بدل جانے کی صورت میں قیامت آسکتی ہے۔ اگر اس کا سفر اسی سمت میں جاری رہا تو بہت جلد یہ کہکشاں سے باہر نکل جائے گا۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ جسم زمین سے 40 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر ہے۔ جس سے قیامت کی آمد کے امکانات تو کم ہیں، تاہم ملکی وے میں ایسے جسم کی موجودگی نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا، جس پر سائنسدانوں کو طویل وقت تک تحقیق کی ضرورت ہے۔

Related Posts