مردوں کو لبھانے کیلئے کاسٹ کیا جاتا تھا! اسکارلٹ جوہانسن نے انڈسٹری کا شرمناک سچ بتادیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Scarlett Johansson Exposes the Shameful Truth of the Industry Ask ChatGPT
FILE PHOTO

اسکارلٹ جوہانسن نے اپنے کیریئر کی ابتدائی مشکلات، صنفی تعصبات اور ہالی ووڈ کی پرانی روایات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک مضبوط اور آزاد شناخت قائم کر لی ہے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ کس طرح ان کے کیریئر کا آغاز انہیں ایک مخصوص انداز میں پیش کرنے تک محدود تھا جہاں انکا کردار صرف مردوں کی خواہشات اور خوبصورتی کے محدود معیار پر مبنی ہوتے تھے۔

اسکارلٹ کا کہنا تھا مجھے اکثر صرف دلکشی کی بنیاد پر چنا جاتا تھا، کرداروں کی کہانی صرف اس بات کے گرد گھومتی تھی کہ وہ مردوں کو کتنا لبھاتی ہیں لیکن اب چیزیں بدل گئی ہیں۔

اب جب کہ وہ 40 برس کی ہو چکی ہیں، وہ محسوس کرتی ہیں کہ فلمی صنعت میں نوجوان اداکاراؤں کے لیے فضا پہلے سے کہیں بہتر ہے۔

ان کے مطابق اب زیادہ خواتین بااثر پوزیشنز پر ہیں اور کہانیاں بھی زیادہ گہرائی اور حقیقت پر مبنی ہو گئی ہیں۔ مگر یہ تبدیلی صرف انتظار سے نہیں آئی بلکہ اسکارلٹ نے خود بھی اس تبدیلی میں بھرپور کردار ادا کیا۔

انہوں نے ایسے کئی کرداروں سے انکار کیا جو غیرتسلی بخش یا سطحی تھے، اور یہ خطرہ بھی اٹھایا کہ کہیں وہ فلمی دنیا سے باہر نہ ہو جائیں۔

ان کے الفاظ میں مجھے یہ قبول کرنا پڑا کہ شاید مجھے کچھ وقت کے لیے فراموش کر دیا جائے، لیکن میرے لیے معنی خیز کردار زیادہ اہم تھے۔

ان کی یہ جرأت رائیگاں نہ گئی۔ میریج اسٹوری ، انڈر دی اسکِن اور مارول فلموں میں ان کے سنجیدہ اور کامیاب کرداروں نے انہیں دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی اداکارہ بنا دیا۔

2024 میں انہوں نے بطور ہدایتکارہ اپنی پہلی فلم ایلی نور دی گریٹ بنائی جو ان کے یہودی پس منظر پر مبنی ایک ذاتی نوعیت کی فلم تھی۔

اس فلم کو کانز فلم فیسٹیول میں خوب سراہا گیا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ وہ صرف ایک اداکارہ ہی نہیں، بلکہ تخلیقی میدان میں بھی ایک مضبوط قوت ہیں۔

ذاتی زندگی میں وہ شہرت اور ماں ہونے کے درمیان توازن قائم رکھتی ہیں۔ وہ دس سالہ روز اور تین سالہ کازمو کی ماں ہیں، جنہیں وہ اپنے سابق شوہر رومن ڈوریئک اور موجودہ شوہر کولن جوسٹ کے ساتھ پال رہی ہیں۔

 

اب اسکارلٹ ایک نئی فلمی مہم جوئی کے لیے تیار ہیں۔ وہ جراسک ورلڈ ری برتھ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں جو 2 جولائی کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

فلم میں وہ زورا بینیٹ نامی خفیہ مشن کی ماہر کا کردار ادا کر رہی ہیں، جو ایک خطرناک جزیرے سے ڈائنو سار کی جینیاتی معلومات حاصل کرنے کے مشن پر ہے۔

فلم کے تھرل سے بھرپور ٹریلر میں جب ان کے ساتھی سائنسدان خطرے سے آگاہ کرتے ہیں تو وہ پُرسکون انداز میں کہتی ہیں: یہی تو ہمارا خاصہ ہے۔

Related Posts