جاپان میں پولیس نے پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کو گرفتار کیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے 13 سال سے کم عمر لڑکیوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور انہیں ایک آن لائن چیٹ گروپ میں اپنے ساتھی اساتذہ کے ساتھ شیئر کیا۔
42 سالہ یو جی موری یاما، جو ناگویا کے کو ساکا ایلیمنٹری اسکول میں پڑھاتے ہیں اور 37 سالہ فومیا کو سیمورا، جو یوکوہاما کے ہونگوڈائی ایلیمنٹری اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دیتے ہیں، دونوں نے ان الزامات کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس کے مطابق، موری یاما نے 2024 کے ستمبر میں ایک اسکول میں ایک لڑکی کی نازیبا تصویر لی جبکہ کو سیمورا نے 2025 کے جنوری میں ایک اور لڑکی کی ویڈیو بنائی۔ دونوں نے یہ مواد ایک آن لائن چیٹ گروپ میں شیئر کیا، جس میں تقریباً 10 اساتذہ شامل تھے۔
یہ تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں جب مارچ 2025 میں ایک اور اسکول کے استاد کو ایک 15 سالہ لڑکی کے بسترے پر جسمانی سیال چھوڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس کی موبائل فون کی فرانزک جانچ سے اس چیٹ گروپ کا پتا چلا، جس کے بعد موری یاما اور کو سیمورا کی گرفتاری عمل میں آئی۔