کراچی میں جرائم کی نئی شکلیں سامنے آ رہی ہیں، اور اب نوسربازوں نے عوام کو لوٹنے کے لیے ایک نیا حربہ اپنایا ہے۔ گداگر مافیا کے بعد شہرِ قائد میں ایسے دھوکے باز سرگرم ہو گئے ہیں جو جھوٹی مجبوریاں بیان کر کے سادہ لوح شہریوں سے پیٹرول کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں ایک ایسا نوسرباز بے نقاب ہوا جو مصروف سڑکوں پر موٹرسائیکل سواروں سے بوتل میں پیٹرول مانگ رہا تھا۔
وہ لوگوں کو جذباتی طور پر بلیک میل کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ اس کا پیٹرول ختم ہو گیا ہے اور اسے گھر جانے کے لیے تھوڑی مقدار میں ایندھن درکار ہے۔ تاہم جب ایک صحافی نے شک کی بنیاد پر اس کی موٹرسائیکل کی ٹینکی چیک کی تو حیرت انگیز طور پر معلوم ہوا کہ اس کی ٹینکی پہلے ہی فل تھی۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں یہ کوئی اکیلا واقعہ نہیں بلکہ ایک منظم دھوکہ دہی کا حصہ لگتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، ایسے نوسرباز روزانہ 10 سے 15 لیٹر پیٹرول مفت حاصل کر کے اس کی فروخت یا ذاتی استعمال کر رہے ہیں، جبکہ عوام مہنگے داموں پیٹرول خریدنے پر مجبور ہیں۔
لاہور: خاتون کی 8 سالہ بچے کو نشہ کرواکر انتہائی شرمناک حرکت، سننے والے توبہ توبہ کرنے لگے
شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی 256 روپے فی لیٹر کے حساب سے مہنگے پیٹرول نے عوام کی کمر توڑ رکھی ہے، اور اب ان نوسربازوں نے ایک نیا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔
عوام نے اربابِ اختیار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے دھوکے بازوں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ شہریوں کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے۔
یہ وقت ہے کہ حکام گداگر مافیا اور اس نئی قسم کے نوسربازوں کے خلاف سخت اقدامات کریں تاکہ کراچی کے عوام کو بلاوجہ کے استحصال سے بچایا جا سکے۔