سپریم کورٹ نے عدالتِ عالیہ کا حکم معطل کردیا، شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی اجازت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Supreme Court orders to restore local bodies in Punjab

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے عدالتِ عالیہ (سندھ ہائی کورٹ) کے اسٹے آرڈر کے حکم کو معطل کرتے ہوئے شوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی کی اجازت دے دی ہے۔

عدالتِ عالیہ سندھ نے وفاقی حکومت کو  انکوائری کمیشن کی سفارشات کے تحت شوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھا  جسے عدالتِ عظمیٰ (سپریم کورٹ آف پاکستان) نے کالعدم قرار دیا۔

تفصیلات کے مطابق شوگر ملز معاملے پر سماعت سپریم کورٹ ججز کے 3 رکنی پینل نے کی جس کی سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد کر رہے تھے۔ سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکومتی درخواست پر غور کیا گیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو ہدایت کی کہ شوگر ملوں کے خلاف غیر ضروری اقدامات نہ اٹھائے جائیں تاہم قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے۔اعلیٰ عدالتوں کو شوگر ملز کیس پر خصوصی ہدایات بھی دی گئیں۔ 

شوگر ملز کیس پر سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو ہدایت دی کہ شوگر ملز کی طرف سے درخواستوں پر فیصلے 3 ہفتوں کے اندر اندر کر لیے جائیں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت نے حکومتی اہلکاروں کو ہدایت کی کہ شوگر کمیشن رپورٹ پر بیانات جاری کرنے سے باز رہیں جبکہ وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات پرشوگر مل مالکان کے خلاف کارروائی روکنے کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وفاقی حکومت کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے 12 روز قبل اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا جائے تو بھی شوگر ملوں کو فائدہ نہیں ہوگا اور ریگولیٹری اداروں کو کام کرنے سے روکا نہیں جاسکتا۔

مزید پڑھیں: شوگر کمیشن رپورٹ پر کارروائی روکنے کیخلاف درخواست مسترد

Related Posts