سندھ واٹر کمیشن تحلیل،سپریم کورٹ کا ریکارڈ چیف سیکرٹری کے حوالے کرنیکا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SC orders FBR to reinvestigate into illegal tax refunds case

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ واٹر کمیشن تحلیل کرنے کے لئے ریکارڈ چیف سیکرٹری سندھ کے حوالے کرنے کا حکم دے دیاہے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ میں صاف پانی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ آر او پلانٹس سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا مذاق ہے، ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگااور سب پیسے ہڑپ کر دئیے گئے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ نیب والوں کو علم نہیں کہ کیا ہو رہا ہے، کیوں نہ ان پر جرمانہ عائد کریں۔نیب تفتیشی افسر ان میں تحقیقات کی اہلیت ہی نہیں۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید احمد 12 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ کا حکم

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ اب تک نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح کتنی ہے ؟ ۔نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ 70 فیصد ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ 2 سال میں ریفرنس بناتے ہیں اور 10، 10 سال تک آدمی کو رگڑتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 4 گواہان کی جگہ نیب مقدمے میں 200 گواہ بنا لیتا ہے، ایک سال میں مقدمات کا فیصلہ ہونا چاہیےلیکن 6، 6 سال گزر جاتے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کراچی سندھ کول اتھارٹی کیس اور صاف پانی کیس کو یکجا کرتے ہوئے نیب سے کول مائننگ پر 158 ارب کے اخراجات کی تفصیلات طلب بھی کر لیں۔

سپریم کورٹ نے مقدمات سے متعلق ریفرنس ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

Related Posts