سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو عدالت میں گواہی دینے کی اجازت دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو عدالت میں گواہی دینے کی اجازت دے دی
سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو عدالت میں گواہی دینے کی اجازت دے دی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو جائیداد سے متعلق معاملے میں بذریعہ ویڈیو لنک بیان قلمبند کروانے کی اجازت دے دی ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں درخواست پر سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کی۔ دورانِ سماعت فریقِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں جج نے کہا کہ آپ مختصر بات کرتے ہوئے عدالتی احکامات کا خیال رکھیں جبکہ عدالت نے جسٹس قاضی عیسیٰ کی اہلیہ کو گواہی دینے کی اجازت ان کی درخواست پر دی۔

مقدمے میں جسٹس قاضی عیسیٰ کی اہلیہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) حکام کو مؤقف دینے سے گریزاں ہیں، اس لیے انہوں نے عدالت سے ویڈیو لنک کے ذریعے گواہی دینے کی درخواست کی۔

گزشتہ سماعت کے دوران وکیلِ صفائی فروغ نسیم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیرِ اعظم کی جائیداد لندن میں ہوتی تو وزیرِ اعظم کی حیثیت سے اسے بھی سربمہر کروانے کا حکم دیاجاتا۔ 

Related Posts