اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خلاف ریفرنس میں جسٹس منیب اختر نے کہاہے کہ اگر صدر جج کی انکوائری کریگا تو عدلیہ کی آزادی کہاں کھڑی ہوگی۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی فل کورٹ بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ بار کونسلز کے وکیل حامد خان نے استدعا کی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بد نیتی پر مبنی ہے ریفرنس دائر کرنے سے پہلے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیکر خارج کیا جائے۔
جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا صدرمملکت ازخودریفرنس براہ راست سپریم کورٹ کوبھیج سکتاہے کیاایسانہیں کہ صدرمملکت کابینہ کی سفارش کاپابندہوتاہے ۔حامدخان نے کہا صدرمملکت کسی معاملے پرعدالت سے رائے طلب کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں ریاستی جاسوسی کے ذریعے مواد اکٹھا کیا گیا، منیر اے ملک