اسٹیٹ بینک نے تاجر خواتین کی مددکیلئے ری فنانس اسکیم کے تحت قرض کا حجم بڑھا دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا
اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا

کراچی : بینک دولت پاکستان نے معیشت میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی ’ری فنانس اینڈ کریڈٹ گارنٹی اسکیم فار ویمن انٹرپرینرز ‘کے تحت فنانسنگ کی حد 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کردی ہے۔

یہ فیصلہ خواتین تاجروں کی مالکاری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ فنانسنگ حد کے ناکافی ہونے کے بارے میں مختلف متعلقہ فریقوں سے حاصل ہونے والی آراء کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تقویت دینے اور بحال کرنے کی حکومت پاکستان کی پالیسی اور اسٹیٹ بینک کے اس کلیدی ہدف سے مطابقت رکھتا ہے کہ خواتین تاجروں سمیت ترجیحی شعبوں کی فنانس تک رسائی بہتر بنائی جائے۔

ابتدائی طور پر اگست 2017ء میں اسٹیٹ بینک نے ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں خواتین تاجروں کی مالی شمولیت اور فنانس تک رسائی کو فروغ دینے کے لیے ری فنانس اینڈ کریڈٹ گارنٹی اسکیم فار ویمن انٹرپرینرز متعارف کرائی تھی بعد میں اسکیم کا دائرۂ کار بڑھا کر اسے پورے پاکستان پر محیط کردیا گیا۔

اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک زیادہ سے زیادہ 5 فیصد شرح ِصارف پر خواتین تاجروں کو فنانسنگ فراہم کرنے والے شریک مالی اداروں کو صفر فیصد پر ری فنانس مہیا کرتا ہے مزید یہ کہ شریک مالی اداروں کو 60 فیصد رِسک کوریج پر دستیاب ہے۔

مزید پڑھیں:ای ایف پی کا سیسی بورڈ سے نمائندگی ختم کرنے پراحتجاج

توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک کی اس اسکیم کے تحت فنانسنگ کی حد میں اضافے سے خواتین کی مالی شمولیت بڑھے گی کیونکہ اس کے نتیجے میں متوقع طور پر زیادہ تعداد میں تاجر خواتین اسٹیٹ بینک کی اسکیم کے تحت رعایتی فناسنگ حاصل کرکے نئے کاروبار قائم کرنے یا موجودہ کاروبار کا دائرہ وسیع کرنے کی طرف راغب ہوں گی۔

Related Posts