اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین کا انتخاب من پسند بنیادوں پر کیا گیا،اقبال محمد علی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین کا انتخاب من پسند بنیادوں پر کیا گیا،اقبال محمد علی
اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین کا انتخاب من پسند بنیادوں پر کیا گیا،اقبال محمد علی

کراچی :قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے رکن اور سینئر پارلیمنٹرینز اقبال محمد علی نے پی ایس بی کے گورننگ بورڈ کی تشکیل بورڈ کے آئین کے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھیلوں کے منتظم قومی ادارے میں جمہوریت کی بجائے ڈکٹیٹر شپ کو فروغ دینے کی سازش ہورہی ہے۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قائمہ کمیٹی برائے کھیل اقبال محمد علی نے کہا کہ کھیلوں کی فیڈریشنز سمیت نمائندگی میں آئین کو خاطر میں لائے بغیرمن پسند اراکین کا انتخاب سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین کا انتخاب من پسند بنیادوں پر کیا گیا ہے، پی ایس بی گورننگ بورڈ/ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین کی نامزدگی بورڈ کے آئین سے متصادم ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرکے من پسند افراد کو نوازا جارہا ہے، کھیلوں کی تنظیموں کے نمائندگان کی بجائے غیرمتعلقین کو ترجیحات میں رکھا جارہا ہے، قومی کھیل ہاکی سمیت دیگر کھیلوں کی نمائندگی کو آئینی ترمیم کے ذریعے کم کردینا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے وفاقی وزارت کھیل برائے بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے آئینی ترمیم کے نوٹیفکیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نوٹیفکیشن جمہوری تقاضے پورے نہیں کرتا، ہاکی کو نظرانداز کرنے سمیت اسپورٹس فیڈریشنز کی نمائندگی میں ایگزیکٹو کمیٹی آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔

عجلت میں کیے گئے فیصلوں سے کھیلوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے قائم کیے گئے بورڈ کی کارکردگی محض خانہ پری ثابت ہوگی، اقبال محمد علی خان نے مزید کہا کہ ایسے معامالات سے حکومت پاکستان کی بدنامی اور ادارے کی ساکھ متاثر ہوگی۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اسپورٹس کا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے،جس کی وجہ سے اسپورٹس کے ترقیاتی منصوبے اورا سٹرکچر کو تباہ دہانے پر لے آیا ہے۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سیکشن کے ذریعے پاکستان میں تمام منصوبوں کی نگرانی اور تعظیم وآرائش کا کام بھی کرتی ہے جس کا سربراہ ایگزیکٹو انجینئر/ایکسیئن ہوتا ہے،وفاقی وزیر کی عدم دلچسپی کی وجہ سے گزشتہ کافی عرصے سے کوئی بھی مستقل ایگزیکٹیو انجینئر تعینات نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت کے افسر سے سے کام چلایا جا رہا ہے، پی ایس بی کے آئین میں خاموشی سے کچھ ترامیم کی منظوری ملنے کے بعد کی گئی ہیں جو بلاجواز ہیں، صرف دو کھیلوں ایتھلیٹکس اور فٹ بال (پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی) کا انتخاب پر حیرت انگیز ہے،کمیٹی کو اپنے معاملات چلانے کے لیے ٹیکنوکریٹس کی ضرورت ہے۔

Related Posts