مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر اسرائیل سے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے، سعودیہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کا واحد راستہ علاقائی استحکام اور مسئلہ فلسطین کا حل ہے۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اس وقت ہماری تمام تر توجہ غزہ میں کشیدگی کم کرنے پر مرکوز ہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہمیں فلسطین کے مسئلے کے حل پر توجہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ مستند اور ناقابلِ واپسی فلسطینی ریاست کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ میں سعودی سفیر نے چند دن قبل دو ٹوک انداز اپناتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں سیز فائر تک اسرائیل سے کوئی تعلقات قائم نہیں کیے جائیں گے۔ڈیووس میں ہونے والے ورلڈک اکنامک فورم میں گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں سعودی سفیر ریما بنت بندر نے واضح کیا تھا کہ سعودی عرب غزہ میں سیز فائرتک تسلیم کرنے کی ڈیل پر بات نہیں کرے گا۔

سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک اس وقت سب سے اہم چیز اس حقیقت کو دیکھنا ہےکہ سعودی عرب نے اب تک تعلقات کی بحالی کو اپنی پالیسی کا مرکز نہیں بنایا ہے بلکہ اس نے امن و استحکام کو اپنی پالیسی میں سب سے اہم رکھا ہے۔

Related Posts