سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات مضبوط اور دیرپا بنیادوں پر قائم ہیں، جو تجارت، توانائی، دفاع اور ثقافت جیسے شعبوں میں باہمی تعاون پر مبنی ہیں، یہ شراکت داری خاص طور پر پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے کیونکہ سعودی عرب پاکستانی شہریوں کے لیے سب سے بڑی ترسیلات زر اور روزگار کا ذریعہ ہے۔
سعودی عرب طویل عرصے سے پاکستانی تارکین وطن کے لیے ایک مرکزی منزل رہا ہے، جہاں بہتر روزگار کے مواقع دستیاب ہیں۔ یہ ملک تعمیرات، صحت عامہ، مہمان نوازی اور ریٹیل جیسے شعبوں میں پاکستانی مزدوروں کا سب سے بڑا آجر ہے۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں 14 پیسے کا اضافہ
یہ کارکن پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، باقاعدگی سے اپنے خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرتے ہیں۔ سعودی عرب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کا ایک بڑا حصہ ہیں اور ملک کے کئی خاندانوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بناتی ہیں۔ سعودی عرب، پاکستان کے لیے سب سے بڑی ترسیلات زر کا ذریعہ ہے، جہاں ہر سال اربوں ڈالر بھیجے جاتے ہیں۔
جمعہ کے روز پاکستانی اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر مستحکم رہی۔ خریداری کا ریٹ 73.65 روپے اور فروخت کا ریٹ 74.20 روپے پر برقرار رہا۔
سعودی ریال اور پاکستانی روپے کے درمیان ایکسچینج ریٹ دونوں ممالک کے معاشی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ شرح ترسیلات زر کی منصفانہ قیمت پیش کرتی ہے جو سعودی عرب میں موجود لاکھوں پاکستانی کارکنوں کی کمائی کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔ ایک مستحکم ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال اور دھوکہ دہی سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔