بے گناہ سعودی شہزادی بیٹی سمیت3سال قید کاٹنے کے بعد رہا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بے گناہ سعودی شہزادی بیٹی سمیت3سال قید کاٹنے کے بعد رہا
بے گناہ سعودی شہزادی بیٹی سمیت3سال قید کاٹنے کے بعد رہا

ریاض: سعودی شہزادی بسمہ بنت سعود اپنی صاحبزادی سمیت 3 سال قید کاٹنے کے بعد مبینہ طور پر رہا کردی گئی ہیں، کم و بیش 1000 روز قبل شہزدہ محمد بن سلمان کی حکومت نے انہیں بغیر کوئی الزام لگائے گرفتار کر لیا تھا۔

برطانوی میڈیا  (بی بی سی) کا دعویٰ ہے کہ شہزادی بسمہ بنت سعود بیٹی سمیت کم و بیش 3سال تک سخت سکیورٹی کی حامل جیل میں قید رکھی گئیں۔ انہیں مارچ 2019 میں طبی معائنے کی غرض سے سوئٹزرلینڈ جانے کی تیاری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

عبدالغنی برادر نے سیاسی تعصب کے بغیر امداد کی اپیل کردی

شہزادی بسمہ بنت سعود اور صاحبزادی سہود کو بغیر کسی الزام کے جیل میں رہنا پڑا۔ حکومت مخالف حلقوں کا کہنا ہے کہ شہزادی انسانی حقوق اور آئینی اصلاحات کے ساتھ ساتھ تشدد کے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں جوان کی گرفتاری کی وجہ بنی۔

مبینہ طور پر سابق سعودی ولی عہد محمد بن نائف کے ساتھ بھی شہزادی بسمہ بنت سعود کے قریبی تعلقات رہے ہیں، جنہیں سعودی حکومت نے گھر پر ہی نظر بند کردیا تھا۔ گزشتہ برس اپریل کے دوران شہزادی بسمہ نے اپنی بے گناہی کے متعلق بیان دیا۔

شہزادی بسمہ بنت سعود نے اپریل 2021 میں سعودی فرماں روا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد سلمان سے رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ صحت متاثر ہورہی ہے۔ انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے بھی واقعے پر آواز اٹھائی۔

اے ایل کیو ایس ٹی نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ شہزادی بسمہ بنت سعود کو طبی امداد سے محروم رکھا گیا جو ممکنہ طور پر ایک جان لیوا بیماری کا شکار ہیں۔ شہزادی کو دارالحکومت ریاض کے مضافات میں واقع الحایر جیل میں قید کاٹنی پڑی۔ 

Related Posts