سعودی مصور صباح نے ایسی آئل پینٹنگ بنانا شروع کردی ہے جو اس جگہ کے درجہ حرارت کے مطابق حرکت کرتی ہے۔ اگر اس مقام کا درجہ حرارت 18 سینٹی گریڈ تک گر جائے تو تصویر بدل جاتی ہے۔ اسی طرح گرمی کا پارہ 30 ڈگری تک بلند ہوجائے تو یہ مختلف شکل اختیار کرلیتی ہے۔
یہ خطے میں اپنی نوعیت کی پہلی پینٹنگ ہے جس میں طبیعیات کے قوانین پلاسٹک کی تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ جڑے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جمالی گوٹھ اسکیم 33 میں 7سالہ بچی سے جنسی زیادتی، ملزم گرفتار
یہ ایک عظیم رہنما کی محبت کا اظہار کرتے ہیں جس نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کی اور انہیں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو دکھانے کے مواقع فراہم کیے ہیں۔
صباح الظفیری نے العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیال برسوں سے میرے ذہن میں تھا اور ہر تجربہ ناکامی سے دوچار ہوتا تھا۔ یہاں تک کہ آخر کار یہ تجربہ کامیاب ہو گیا اور پھر اس نے بڑی شہرت حاصل کرلی۔

انہوں نے بتایا یہ تجربہ مختصرا آئل کے رنگوں کے ساتھ کیمیکلز کو متوازن کرنے کی بنا پر ہے۔ یہ وہ رنگ ہیں جو کبھی سردی سے متاثر ہوتے ہیں اور کبھی گرمی سے۔ پھر تیل کی تہہ کو متاثر کرنے کے طریقے کو اختیار کیا جاتا ہے۔ اس طرح تصویر دوسرے رنگ سے بدل جاتی ہے۔
اپنی پینٹنگز کے فوائد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں کئی مناظر کو جمع کرتا ہوں اور انہیں ایک پینٹنگ میں بناتا ہوں ان مناظر کا مقصد خاص معنی لیے ہوتا ہے۔ اپنی پینٹنگز میں میں روشنی اور سائے کی مبالغہ آرائی پر بھروسہ کرتا ہوں۔
ڈرائنگ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے آغاز کی کہانی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میری شروعات کسی بھی پلاسٹک آرٹسٹ کی بچپن کی طرح ہی تھی۔ میں ڈرائنگ سے محبت کرتا تھا اور مشکل چیزوں کی ڈرائنگ میں دلچسپی رکھتا تھا۔ پھر آہستہ آہستہ میں اس سطح پر پہنچ گیا ہوں کہ میری پینٹنگز سب سے منفرد ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے 2016 سے 2022 تک اندرونی نمائشوں میں حصہ لیا۔
