سعودی عرب، قطر اور امارات کا گریٹر اسرائیل کے نقشے پر سخت ردعمل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Saudi Arabia, Qatar, UAE unite in denouncing Israeli ‘Greater Israel’ map

ریاض: سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کی جانب سے شائع کردہ نقشے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں اردن، لبنان اور شام کے علاقے کو گریٹر اسرائیل کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اس نقشے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور اسرائیل کی جانب سے اپنی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کو تقویت دینے کی کوشش قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ نقشہ اسرائیل کے خطے میں قبضے کو مزید مستحکم کرنے اور دیگر عرب ممالک کی خودمختاری کو پامال کرنے کی کوششوں کا مظہر ہے۔

سعودی عرب نے اسے مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف سخت مؤقف اپنائے اور خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھائے۔

Greater Israel MAP

سعودی حکومت نے تمام ممالک سے اپیل کی کہ وہ ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں تاکہ مزید کشیدگی اور علاقائی بحران سے بچا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور جامع امن کی کوششوں کی حمایت پر زور دیا۔

قطر اور متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کی۔ قطری وزارت خارجہ نے اسے بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یو اے ای نے اس نقشے کو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ ایسے اقدامات خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھائیں گے اور امن کے قیام کی کوششوں کو ناکام کریں گے۔ یو اے ای نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔

فلسطینی اتھارٹی اور اردن نے بھی اس نقشے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ عرب دنیا کے طویل عرصے سے موجود موقف کے منافی ہے۔

یہ تنازعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں پہلے سے ہی کشیدگی عروج پر ہے، خاص طور پر غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں اور مغربی کنارے میں آبادکاری کے بڑھتے ہوئے منصوبوں کے باعث کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

پاکستانی پاسپورٹ کی تنزلی، دنیا کے کتنے ممالک میں بغیر ویزا سفر ممکن؟

اسرائیلی دائیں بازو کے سیاستدان، بشمول وزیر خزانہ بیزلیل سموترچ، ماضی میں بھی اس طرح کے توسیع پسندانہ دعووں کی حمایت کر چکے ہیں۔ 2023 میں پیرس میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے گریٹر اسرائیل کے نقشے کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔

عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب طویل عرصے سے اسرائیل فلسطین تنازعے کے پرامن حل اور بین الاقوامی قراردادوں کے تحت دو ریاستی حل کی حمایت کرتے آئے ہیں۔

Related Posts