سعودی عرب میں خواتین کو بھی مسلح افواج میں بھرتی کرنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب میں خواتین کو بھی مسلح افواج میں بھرتی کرنے کا فیصلہ
سعودی عرب میں خواتین کو بھی مسلح افواج میں بھرتی کرنے کا فیصلہ

ریاض:سعودی عرب کی حکومت نے مسلح افواج میں خواتین کو شامل ہونے کی اجازت دے دی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت دفاع کے حکم نامے میں کہا گیا کہ حکومت نے دونوں جنس کے لیے مسلح افواج کے دروازے کھول دیے ہیں اور دونوں جنس کے افراد ایک ہی داخلہ پورٹل کے ذریعے اپنا اندراج کروا سکتے ہیں۔

سعودی عربین آرمی، رائل سعودی ایئر ڈیفنس، رائل سعودی نیوی، رائل سعودی اسٹریٹیجک میزائل فورس اور آرمڈ فورسز میڈیکل سروسز میں خواتین کو سولجر سے سارجنٹ کے ملٹری رینکس پر بھرتی کیا جائے گا۔

مسلح افواج میں بھرتی کے لیے تمام درخواست دہندگان کو طے کردہ شرائط کے مطابق لازمی طور پر داخلے کے طریقہ کار سے گزرنا ہوگا جبکہ خواتین درخواست دہندگان کے لیے کچھ اضافی شرائط شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلح افواج میں 21 سے 40 سال عمر کی سعودی خواتین شامل ہو سکیں گی، ان کے لیے ہائی اسکول تک کی تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ غیر سعودی شہریوں سے شادی کرنے والی خواتین افواج کا حصہ نہیں بن سکیں گی۔

مسلح افواج میں ایک ہی طریقے سے مرد و خواتین کی بھرتیوں کے حوالے سے سعودی عرب کے مختلف طبقات کی طرف سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔خواتین کے لیے مختلف کھیلوں میں حصہ لینے کی راہیں بھی ہموار کی گئی ہیں جبکہ انہیں کسی مرد سرپرست کے بغیر بیرون سفر کی اجازت بھی دی جاچکی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران خواتین کو معاشرے کے ان کئی اہم امور کا حصہ بننے کی اجازت دی جاچکی ہے جس کی پہلے انہیں اجازت نہیں تھی۔

Related Posts