پاپ گلوکارہ و اداکارہ برٹنی اسپیئرز کے ایرانی شوہر سیم اصغر نے اہلیہ کی زندگی پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم پر ناراضگی کا اظہار کردیا۔
حال ہی میں برٹنی اسپیئرز کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم دا پرائس آف فریڈم 15 مئی کو فاکس پر نشر ہوئی،جوکہ گلوکارہ کےشوہر کو پسند نہیں آئی اور انہوں نے اس پر ناراضگی کا اظہار کردیا۔
برٹنی اسپیئرز کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم میں متعدد مرد و خواتین صحافیوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے برٹنی اسپیئرز کی کوریج کے دوران تعصب اور جنسی تفریق سے کام لیا اور ایک طرح سے انہوں نے گلوکارہ کا استحصال کیا۔
سیم اصغر نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ دستاویزی فلم میں کچھ لوگوں کو دکھایاگیا ہے جو برٹنی اسپیئرز کی زندگی میں پیش آنے والے مسائل پر گفتگو کررہے ہیں، وہ ایسے کہانی سنارہے ہیں جیسے کہ یہ اُن کی اپنی کہانی ہو۔
انہوں نے مزید لکھا کہ یہ لوگ اس وقت کہاں تھے جب گلوکارہ کے ساتھ یہ سب ہورہا تھا اور اب ایسے سنارہے ہیں جیسے یہ اُن کی خود کی کہانی ہے۔
مزید برآں سیم اصغر نے گلوکارہ کے مداحوں سے اپیل کی کہ دستاویزی فلم میں دکھائی گئی کہانی پر یقین نہیں کریں کیونکہ یہ صرف پیسہ کمانے کیلئے بنائی گئی ہے۔