سویڈن میں متعدد متنازعہ قرآن کی بے حرمتی کی وجہ سے مشہور ایک عراقی پناہ گزین سلوان مومیکا کو اسٹاک ہوم کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے جمعرات کو تصدیق کی کہ سلوان مومیکا کو ایک لائیو ٹک ٹاک ویڈیو کے دوران سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کے قریب سوڈرٹالجے شہر میں اس کے اپارٹمنٹ کے اندر گولی مار دی گئی۔
مقامی میڈیا کے مطابق بدھ کی رات رات 11 بجے کے قریب فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور حملہ آور کی تلاش کر رہی تھی۔ پولیس نے کچھ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔
سلوان مومیکا پر مبینہ حملے کے پیچھے محرکات ابھی تک نامعلوم ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس کی حفاظت میں مسلمانوں کی مقدس کتاب کو سرعام جلانے کے بعد اسے بنیاد پرستوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔
2023 میں سلوان مومیکا نے عوامی مظاہروں کو منظم کرنے کے لیے بین الاقوامی توجہ حاصل کی جس میں اس نے قرآن کے نسخوں کی بے حرمتی کی اور اسے نذر آتش کیا۔
اس کے اقدامات نے سویڈن اور کئی مسلم اکثریتی ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر فسادات اور بدامنی کو جنم دیا۔